• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیخ رشید چیئرمین سینیٹ کو بجارانی، 73ء کے آئین کو 72ء کا کہہ گئے


وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے گزشتہ روز کوٹری بیراج کے دورے کے لیے جاتے ہوئے ٹرین سے قوم کے نام ویڈیو پیغام ریکارڈ کرایا جس میں زبان پھسل جانے کے باعث وہ 2 بڑی غلطیاں کر گئے۔

شیخ رشید نے اپنے پیغام میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہیں سنجرانی کی جگہ بجارانی کہہ دیا، جبکہ آئین کا ذکر کرتے ہوئے اسے 1972ء کا آئین قرار دے دیا۔

شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یہ ویڈیو پیغام شیئر کرایا ہے جس میں وہ ٹرین میں بیٹھ کر سفر کر رہے ہیں، اس دوران چلتی ٹرین میں ہچکولے کھاتے ہوئے ان سے زبان لڑکھڑا جانے کے باعث یہ غلطیاں صادر ہوئیں۔

انہوں نے اپوزیشن کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ آج ایکسپوز ہو گئے ہیں، یہ وہ پارٹیاں ہیں جو اپنا باپ بچاؤ اور لٹا ہوا مال باہر رکھنے کی تحریک میں عمران خان کا استعفیٰ لینے نکلے تھے، عمران خان کا استعفیٰ تو کیا ملتا انہیں بجارانی کا عدم اعتماد بھی نہیں ملا۔

شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان زندگی کے نازک ترین مرحلے سے گزر رہا ہے، معیشت کا تمام اثر سیاست پر پڑ رہا ہے، ایسے عالم میں اپوزیشن نے اگر عقل کے ناخن نہ لیے تو اس کی سیاست زندہ دفن ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ بِکنے، بَکنے، کمیشن لینے، منی لانڈرنگ اور لوٹ مار کرنے والا گروپ اگر اپنی سیاسی زندگی میں کوئی بھی غلطی کرے گا تو اس کی گنجائش نہیں ہے۔

وزیر ریلوے نے جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن صاحب سے گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ حضرت مدرسے دین کے مینار ہیں، ہم عاشقِ رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم ہیں، قالا رسول اللّٰہ کا علم بلند رکھیں گے، آپ مدرسوں سے متعلق غلط بات مت کہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب تک شیخ رشید زندہ ہے اور اس حکومت میں ہے، ناموسِ رسالت پر آنچ نہیں آ سکتی اور کوئی شخص 1972ء کے آئین میں ترمیم نہیں کر سکتا، ان شاء اللّٰہ عمران خان اپنے 5 سال پورے کریں گے۔

آج کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید کہا کہ سنجرانی کی جیت کی پہلے پیشگوئی کی تھی، میں بلاول کے ہر سوال کا جواب دینے کا پابند نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری کسی پارٹی سے لڑائی نہیں، عمران خان کا دورہ اتنا کامیاب تھا کہ سفرکی تھکان بھی نہیں اتری اور امداد شروع ہو گئی۔


ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مریم نواز آنکھ دکھا کر باپ کو بچانا چاہتی ہیں جبکہ شہباز شریف جی حضوری کر کے اپنے بیٹے حمزہ کو بچانا چاہتے ہیں، میں فضل الرحمان کو استعفیٰ نہیں دوں گا، البتہ بلاول مجھ سے استعفیٰ مانگیں گے تو میں ان کے ہاتھ میں استعفیٰ دوں گا۔

شیخ رشید نے کہا کہ لاڑکانہ کی صورتِ حال بہت خراب ہے، وہاں بہت گند ہے، مراد علی شاہ سے درخواست کرتا ہوں اور انہیں لاڑکانہ میں گرین بیلٹ بنا کر دیتا ہوں، لاڑکانہ میں ریلوے ٹریک سے اسکول بھی ہٹا دیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 10 اگست سے سندھ ایکسپریس ملتان جائے گی، آئل کی قیمت بڑھ گئی ہے، 10 اگست سے فریٹ ٹرینوں کے ریٹ میں اضافہ کر رہے ہیں، مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، ریلوے خسارے میں 4 سے 5 ارب روپے کی کمی کی ہے۔

وزیرِ ریلوے نے یہ بھی کہا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں ریلوے میں کم حادثات ہوئے، ایم ایل ون بنے گی تو ریلوے حادثات سے محفوظ ہو جائی گی، اسی سال ایم ایل ون پر کام شروع ہو جائے گا، کوشش کر رہا ہوں کہیں سے پیسے ملیں، ریلوے سے جو پیسہ کما رہے ہیں وہی اس پر لگا رہے ہیں۔

تازہ ترین