• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


سیاحتی وادی سوات میں دریائے سوات کے دونوں جانب لاکھوں لوگ آباد ہیں تاہم رابطہ پلوں کی کمی کے باعث بیشتر بالائی علاقوں میں لوگ ڈولی لفٹ میں خطرناک سفر کرتے ہیں۔

وادی سوات اپنی خوبصورتی کے باعث پوری دنیا میں شہرت رکھتی ہے تاہم اس حسین وادی کے بالائی اور پہاڑی علاقوں میں رہنے والے مکینوں کو رابطہ پلوں کے کمی کے باعث امدورفت کے مسائل کا سامنا ہے۔

دریا کے دونوں طر ف آباد شہری بیشتر بالائی علاقوں میں امدورفت کیلئے ڈولی لفٹ کا استعمال کرتے ہیں۔

مقامی طور پر تیار ہو نے والی ڈولی لفٹ گاڑی کے انجن کے زریعے چلائی جاتی ہے تاہم حفاظتی اقدامات کے کمی کے باعث بعض اوقات یہ لفٹ دریا میں بھی گر جاتے ہیں جس سے قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں۔

دریا ئے سوات کو عبور کرنے کیلئے اس ڈولی لفٹ کا سفر انتہائی خطرناک ہے۔

مقامی لوگ کہتے ہیں کہ اگر رابطہ پلوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تو امدورفت کی مشکلات میں آئیگی۔

تازہ ترین