• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرٹیکل 370 کی منسوخی پر کشمیری طلبہ کے خدشات


بھارتی آئین سے آرٹیکل 370 کی منسو خی پر کشمیری طالب علموں نے خدشات کا اظہار کردیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر وہاں کے طلبہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کو تاریک وقتوں میں دھکیل دیا گیا ہے،ہم جو کتابوں میں پڑھتے ہیں کہ کوئی بادشاہ آتا ہے اور قابض ہو جاتا ہے ،ایسی صورتحال ہے۔

کشمیری طلبہ نے بھارت کے اس اقدام کو ظلم پر مبنی قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ریاست کشمیر کے لوگوں کو قابو میں رکھنا چاہتی ہے،اگر کشمیریوں کیلئے یہ اقدام قابل قبول ہوتا تو اتنی تعداد میں فوج نہیں لانا پڑتی،مقبوضہ جموں کشمیر میں فوج لا کر زبردستی کی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری خانہ بدوشوں کی طرح رہ رہے ہیں،یہاں سب کچھ بند ہے جو معمولی بات نہیں،لوگوں کے اندر غصہ بھرا ہے جو جلد ابل پڑے گا۔

ادھرمقبوضہ کشمیر میں پانچویں روز بھی کرفیو برقرار ہے، عوام گھروں میں محصور ہو کر رہ گئےہیں، چار روز کے دوران کشمیر کے 600 سے زائد سیاسی رہنما اور کارکن گرفتار کر لئے گئے۔ علی گیلانی اور میر واعظ سمیت تمام حریت قیادت گھروں میں نظربند اور جیلوں میں قید کئے گئے، سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللّہ بھی گھروں میں نظر بند کر لیا گیا۔

مقبوضہ علاقے کا بیرونی دنیا کیساتھ ہر طرح کا مواصلاتی رابطہ مکمل طور پر معطل ہے،کرفیو کے باوجود آزادی کے متوالے سراپا احتجاج ہیں۔

مقبوضہ وادی کے گلی کوچوں میں مسلح بھارتی فوجی گشت کر رہے ہیں،ٹریفک،بازار،اسکول بند پڑے ہیں۔ قابض فوج کی فائرنگ سےمتعدد کشمیری زخمی ہوگئے۔

تازہ ترین