• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہےاور ملک کی صنعتی ترقی کیلئے قدرتی وسائل ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اگرملک میں موجود معدنیات اور قدرتی وسائل سے استفادہ کیا جائےتو نہ صرف ہم بجلی کے بحران سے نمٹ سکتے ہیں بلکہ کیمیکلز، پیٹرو کیمیکلز، سیمنٹ، ماربل، گرینائٹ، مختلف دھاتوں، پلاسٹک کی مصنوعات اور تعمیراتی مٹیریل وغیرہ کے حصول میں کامیاب ہو سکتے ہیں اور ان اشیا کی برآمدات سے کثیر زرِمبادلہ کما سکتے ہیں۔ صرف یہی نہیں پاکستان کو قدرت نے بہترین اور بیش قیمت پتھروں سے بھی نوازا ہے۔ اس کے علاوہ اگر تیل اور گیس کے ذخائر کو درست طریقے سے بروئے کار لایا جائے تو ملک مشکل معاشی حالات سے نکل سکتا ہے۔انہی معدنی وسائل کی کھوج اور حصول سے متعلق ’منرل ریسورس انجینئرنگ‘ میں پڑھایا جاتاہے۔ پاکستان میں مائننگ انڈسٹری کی معاونت اور اس کو ترقی دینے کیلئے پاکستان منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے۔ پاکستان کی جیم اسٹون کارپوریشن بھی اسٹیک ہولڈز کے ساتھ مل کر قیمتی پتھر نکالنے کا کام کررہی ہے۔

پاکستان میں مائننگ انجینئرنگ کی تعلیم

پاکستان میں ڈپارٹمنٹ آف مائننگ انجینئرنگ اعلیٰ معیار کے انڈر گریجویٹ پروگرام کے لیے کوششیں کررہاہے اور اس سلسلے میں طلبہ کو دورجدید کے پیشہ ورانہ نصاب تعلیم، اپلائڈ ریسرچ اور تکنیکی معاونت فراہم کرنے کیلئے مصروف عمل ہے تاکہ پاکستان میں اور خاص طور پر بلوچستان میں مائننگ انڈسٹری کو قابل افراد مل سکیں۔

منرل ریسورس انجینئرنگ اور مائننگ انجینئرنگ میں فرق

منرل ریسورس انجینئرنگ زمین کے معدنی وسائل کو نکالنے اور اس کی پروسیسنگ کے حوالے سے تکنیکی، ماحولیاتی اور معاشی پہلوئوں پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ اس پیشے میں صنعتی ترقی اور تحقیق کے بہترین فائدے کیلئے زمین کے اندر اور اس کی سطح کے نیچے کوئلہ، دھاتیں، سونا، صنعتی معدنیات، تیل اور گیس نکال کران کی پروسیسنگ کی جاتی ہے۔ ریزروائر انجینئرنگ میں ساحل سمند ر پر ڈرلنگ اور تیل و گیس کی پیداوار کا مطالعہ کیا جاتاہے۔ منرل ریسورس انجینئرنگ کے کیریئر میں آپ کو کان کنی کیلئے جدید ڈیزائن اور پلاننگ، راک میکینکس، گرائونڈ کنٹرول، پروسیسنگ تکنیک اور ڈرلنگ انجینئرنگ کیلئے بھی تیار رہنا پڑتاہے ۔

مائننگ انجینئرنگ اور منرل ریسورس انجینئرنگ میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ مائننگ انجینئرنگ سائنس اور ٹیکنالوجی کی وہ شاخ ہے، جس میں زمین سے معدنیات نکالی جاتی ہیں۔ مائننگ انجینئرنگ دیگر شعبوں جیسے منرل پروسیسنگ، کھوج، کھدائی، جیالوجی اور میٹالرجی، جیوٹیکنیکل انجینئرنگ اور سرویئنگ سے تعلق رکھتی ہے۔ ایک مائن انجینئرکھدائی یا کان کنی کے دوران مائننگ آپریشن کے کسی بھی مرحلے پر یعنی معدنی وسائل کی کھوج اور دریافت سے لے کر بذریعہ فیزیبلٹی اسٹڈی مائن ڈیزان، منصوبے کی پیش رفت، پیداوار اور مائن کو بند کرنے تک کی انتظام کاری کرسکتاہے۔

پروگرام کے تعلیمی مقاصد

■ پاکستان کے دیگر علاقوں، خاص طور پر بلوچستان میں جدید تکنیک کی مدد سے معدنی وسائل کی کھوج سے متعلق مسائل کا پتہ چلانا، تحقیق کرنا اور انہیں حل کرنا۔

■مائننگ انجینئرنگ میں اعلیٰ قسم کی ٹیکنیکل اہلیت کا ہونا، مسائل کو حل کرنے والی صلاحیتوں اور ریسرچ کا مظاہرہ کرنا۔

■ کام کے مقامات پر حفاظت، اعلیٰ پیشہ ورانہ انٹر پرسنل اسکلز، ماحولیات کے تحفظ اور پیشہ ورانہ انجینئرنگ کی اخلاقیات کو عمل میں لانا۔

■ مائننگ انجینئرنگ سے وابستہ پیچیدگیوں کو دور کرنے کی کوشش کرنا ۔

مائننگ انجینئرنگ پڑھانے والے ادارے

پاکستان میں پانچ جامعات اور کالجز مائننگ انجینئرنگ میں چار سالہ بی ایس سی آفر کرتے ہیں۔ ان میں قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی، (گلگت)، مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (جامشورو)، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (لاہور)، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ( پشاور ) اور بلوچستان یونیورسٹی آف آئی ٹی اینڈ مینجمنٹ سائنسز شامل ہیں۔

کورسز میں پڑھائے جانے والے مضامین

مائننگ انجینئرنگ میں پڑھائے جانے والے چند اہم مضامین کچھ یو ںہیں:

انجینئرنگ ڈرائنگ، اپلائیڈ الیکٹرسٹی، اپلائیڈ جیالوجی، اپلائیڈ کیمسٹری، اپلائیڈ میتھ میٹکس، منرلز اینڈ پیٹرولیم، انٹروڈکشن ٹو مائننگ انجینئرنگ، فلوئیڈ مکینکس، اپلائیڈ تھرموڈائنامکس، انجینئرنگ اکانومی، کمیونیکیشن اسکلز، میکینکس آف مٹیریل ، سرویئنگ، کمپیوٹر سائنس اینڈ نیومریکل اینالیسس، اسٹیٹسٹکس، اسلامیات اور مطالعہ پاکستان، بیسک میٹالرجی، منرل ایکسپلوریشن، مائن پاور، ڈرینیج اینڈ مٹیریل ہینڈلنگ، مائن انوائرنمنٹ، فیلڈ سرویئنگ، کول مائننگ، روک میکینکس، انڈ رگرائونڈ ہارڈ روک مائن ڈیزائن، ایکسپلوسیو انجینئرنگ، منرل پروسیسنگ، انجینئرنگ مینجمنٹ، ایکسکویشن انجینئرنگ، سرفیس ہارڈ روک مائن ڈیزائن، ڈرلنگ انجینئرنگ، آپریشن ریسرچ، مائننگ لا، مائن سیفٹی اینڈ ریسکیو وغیرہ۔

تازہ ترین