حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات و سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ پہلے بھٹو کی بیٹی جیلوں کے باہر انتظار کرتی تھی آج بینظیر کی بیٹی جیل کے باہر انتظار کرتی ہے‘ حکومت نے پیپلزپارٹی اور نواز شریف کے حوالے سے جو رویہ رکھا ہے وہ اچھا نہیں ہے‘ وہ اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر صغیر قریشی‘ پاشا قاضی اور دیگر بھی موجود تھے۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عوام پاک فوج اور کشمیر کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں‘ وزیراعظم بغیر پروٹوکول کے گھومیں تو انہیں پتہ چلے کہ ملک میں کیا صورتحال ہے‘ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام کا جینا دوبھر ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی کے رویے کو دیکھ کر کوئی بھی ان کے بارے میں اچھی رائے قائم نہیں کرسکتا‘ کل وزیراعظم ان کیلئے دعائیں مانگ رہے تھے آج آپ کہہ رہے ہیں میں ان کو نہیں چھوڑوں گا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں حکومت سے کشمیر کے حوالے سے اچھائی کی توقع نہیں ہے‘ عمران خان کشمیر پر سنجیدہ نہیں وہ کشمیر کی تقسیم کو ذہنی طورپر تسلیم کرچکے ہیں‘ عمران خان نے پارلیمنٹ کا جوائنٹ سیشن بلواکر وہاں کشمیریوں کی توہین کی۔ انہوں نے کہا کہ شہروں میں بارش کے پانی کی نکاسی تک نہیں کی جارہی ہے‘ سیاسی کلچر کو گندا کیا جارہا ہے‘ ا نتقامی سیاست کی وجہ سے سیاسی جماعتیں آپ سے نالاں ہیں‘ اب ضیاءالحق کا زمانہ نہیں رہا اب وہ وقت آگے نکل چکا ہے۔ آصفہ بی بی اپنے والد سے ملنے جیل گئیں تو انہیں وہاں روک لیا گیا یہ کس روایت کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا سونامی اس حکومت کو غرق کردے گا‘ عوام بھوک و افلاس کا شکار ہیں‘ آپ دوسری پارٹیوں کو قرضہ لینے کا طعنہ دیتے ہو آپ کی حکومت نے ایک سال میں قرض لینے کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔