• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان آئندہ سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے باہر نکل آئے گا،رزاق داؤد

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) پاکستان جون 2020ء تک کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے جال سے نکل آئے گا۔ وزیراعظم کے مشیر تجارت، ٹیکسٹائل، صنعت و پیداوار اور سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ 32 فیصد تک گھٹ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 50 فیصد تک گر گئی ہے۔ تاہم مینوفیکچرنگ کے شعبے میں 33 فیصد بڑھ گئی ہے۔ پاک چین آزاد تجارتی معاہدہ ستمبر کے آخریا اکتوبر تک فعال ہو جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان کے آئندہ ستمبر میں دورئہ امریکا میں ٹی آئی ایف اے کا رسمی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا جائے گا تا کہ دونوں ممالک کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو وسعت اور فروغ دیا جا سکے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ امریکا خوراک کی تیاری کے عمل کی صنعت میں سرمایہ کاری کرے۔ انہوں نے بتایا کہ افغانستان پاکستان سے ترجیحی تجارتی معاہدے (پی ٹی اے) چاہتا ہے جبکہ ایران کے ساتھ مال کے بدلے مال تجارت کا طریقۂ کار تیار کیا جا رہا ہے۔ اپنے انٹرویو میں عبدالرزاق دائود نے بتایا کہ جولائی 2019ء کے ماہانہ اعداد و شمار کے جائزے سے معلوم ہوا کہ تجارت خلاء دو ارب ڈالرز تک گر گیا ہے۔ برآمدات کا حجم ایک ارب 90 کروڑ ڈالرز ہے تو درآمدات کی مالیت تین ارب 90 کروڑ ڈالرز رہی اگر جون 2020ء تک یہ رُجحان جاری رہا تو تجارتی خسارہ رواں مالی سال کے اختتام تک 24 ارب ڈالرز رہے گا۔ جسے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر سے پورا کیا جا سکتا ہے جو گزشتہ مالی سال میں 21 ارب 80 کروڑ ڈالرز رہیں۔ اس سال برآمدات میں اضافہ متوقع ہے۔ چین کی مثال دیتے ہوئے مشیر تجارت نے کہا کہ ان کے گزشتہ دورے میں یوم مئی اتوار کو ہفتہ وار تعطیل کے دن آیا۔ لیکن سرکاری محکموں اور فیکٹریوں میں کام پوری رفتار سے جاری تھا۔ یہی چین کی کامیابی کا راز ہے۔ غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ یہ 50 فیصد گھٹ کر تین ارب 40 کروڑ ڈالرز سے گھٹ کر ایک ارب 73 کروڑ 70 لاکھ پر آ گئی ہے۔ تاہم ٹیکسٹائل کے شعبے میں سرمایہ کاری میں وسعت کے اشارے ملے ہیں۔ چین سے شکر، چاول اور یارن کے ایک ارب ڈالرز مالیت کے برآمدی آرڈر ملے ہیں۔

تازہ ترین