• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جبری گمشدگی چیلنج، اسٹیک ہولڈرز سے ڈائیلاگ جاری، شیریں مزاری

کراچی(جنگ نیوز)وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بات نسل کشی تک پہنچ گئی تو پھر اسے جنگ کر کے ہی روکا جاسکتا ہے، ایٹمی جنگ میں جیت کسی کی نہیں ہار ہی ہار ہوتی ہے،کشمیر پر ایران کے رہبر خامنہ ای کی تشویش کو اہمیت دینی چاہئے، پریانکا چوپڑہ جنگ کو سپورٹ کر رہی ہے اسے یو این خیرسگالی سفیر کی حیثیت سے فوری طور پر ہٹانا چاہئے،جبری گمشدگی کامعاملہ چیلنج ہے اس پر اسٹیک ہولڈرز سے ڈائیلاگ چل رہے ہیں،قوم کا خزانہ لوٹنے والوں کا احتساب تو ہونا ہے ۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہی تھیں۔پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے کہا کہ اپوزیشن کے کمزور اور تقسیم ہونے کا تاثر درست نہیں اکتوبر میں لانگ مارچ کا فیصلہ مولانا فضل الرحمن کا تھا، ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی تھی، اب احتجاج کا فیصلہ اے پی سی قیادت کرے گی، مسئلہ کشمیر جنگ سے حل نہیں ہوگا اسے ثالثی یا باہمی مذاکرات کے ذریعہ حل کرنا چاہئے۔ن لیگ کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ ن لیگ جج ارشد ملک کی ویڈیو سے پیچھے نہیں ہٹ رہی،شہباز شریف کی اپنی اپروچ ہے وہ ہمیشہ حالات کے مطابق حکمت عملی بناتے ہیں، شہباز شریف کہتے ہیں سیاستدان وہ ہوتا ہے جو راستہ تلاش کرے، اگر کسی کو بتائے بغیر ویڈیو بنائی جائے تو سائبر کرائم کے تحت جرم بنتا ہے، اگر کوئی شخص ویڈیو بنا کر آپ کو دیدے جسے آپ سامنے لے آئیں تو اس میں کیا جرم ہے؟ ہم چاہتے ہیں کشمیر پر جنگ نہ ہو تاکہ مہنگائی اور حکومتی پالیسیوں پر بات کرنے کا ہمیں موقع ملے۔شیریں مزاری نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی روکنے کے دو طریقے ہوسکتے ہیں، ایک طریقہ پاک بھارت جنگ کا ہے جبکہ دوسرا طریقہ دنیا کو کشمیر پر متحرک کرنے کا ہے جس پر حکومت کام کررہی ہے، دنیا مودی کی صورت دوسرا ہٹلر قبول نہیں کرے گی، ہٹلر کی طرح مودی بھی جنگ کی دھمکی دے کر اپنا قبضہ بڑھانا چاہتا ہے، انٹرنیشنل فورمز اور دنیا کے اہم ممالک کو الرٹ کررہے ہیں، سفارتی کوششوں کے ذریعہ مغربی ممالک پر دباؤڈالیں کہ ہندوستان کی نازی مودی حکومت کو روکا جائے، ہندوستان میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے ساتھ انتہائی ظلم ہورہا ہے،آسام میں چار لاکھ مسلمانوں کی شہریت ختم کی جارہی ہے ترکی کے ساتھ ایران نے بھی پاکستان اور کشمیریوں کی مضبوط حمایت کی ہے، کسی دوسرے مسلم ملک کی قیادت ایسی سپورٹ نہیں دے رہی ہے، لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت بھی دنیا کے سامنے لانی چاہئے، مقبوضہ کشمیر میں تشدد کرنے والی قابض بھارتی فوج آزاد کشمیر میں بھی تشدد کررہی ہے، بھارت نے آزاد کشمیر میں کلسٹر بم استعمال کیے جوعالمی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، بھارتی فوج کشمیر میں خواتین اور بچوں کو خصوصاً نشانہ بنارہی ہے ملیحہ لودھی سے کہا ہے کہ پریانکا چوپڑہ سے متعلق میرے خط کو یونیسف کے ایگزیکٹو بورڈ میں پیش کریں۔ شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ مذاکرات اس حکومت سے کیے جاتے ہیں جو ہوش میں ایکشن لیتی ہو، ہندوستان اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کرنے والی حکومت سے کیسے بات کی جاسکتی ہے، آرایس ایس کی آئیڈیالوجی یہاں تک کہ علامتی نشان بھی ہٹلر والا ہے، وزیراعظم نے ٹرمپ سے بات چیت میں مودی کی نازی آئیڈیالوجی کا بتایا تھا، وزیراعظم ٹوئٹس میں بھی یہ پیغام دنیا کو دے رہے ہیں، مغربی ممالک کیلئے یہ پیغام نظرانداز کرنا مشکل ہوگا۔ شیریں مزاری نے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کیلئے بہت سے چیلنجز ہیں، جبری گمشدگی کامعاملہ چیلنج ہے اس پر اسٹیک ہولڈرز سے ڈائیلاگ چل رہے ہیں، ٹرانس جینڈر قانون پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے، جرنلسٹ پروٹیکشن بل جلد تیار ہوجائے گا اس میں کمیٹی کے قیام کے معاملہ پر بحث چل رہی تھی ، جرنلسٹ پروٹیکشن بل بہت جامع ہے جس میں میڈیا مالکان پر بھی ذمہ داریاں ڈالی گئی ہیں۔ شیری مزاری کا کہنا تھا کہ نیب حکومت کے کنٹرول میں نہیں نہ ہی پی پی اور ن لیگ قیادت کیخلاف کیسز ہم نے بنائے ہیں، قوم کا خزانہ لوٹنے والوں کا احتساب تو ہونا ہے انہیں سزا ہونی ہی ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے کہا کہ شہباز شریف طبی وجوہات کی بنیاد پر ،بلاول بھٹو زرداری اسکردو جانے کی وجہ سے اے پی سی میں شریک نہیں ہوئے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہئے، کشمیر کے معاملہ پر ایرانی رہبر اعلیٰ خامنہ ای کا بیان بہت اہم ہے۔ن لیگ کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ ن لیگ جج ارشد ملک کی ویڈیو سے پیچھے نہیں ہٹ رہی ہے، جج کی ویڈیو بنانے یا بنوانے میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہے، یہ ویڈیو ہم نے نہیں بنائی بلکہ ناصر بٹ نے ہمیں دی، ناصر بٹ کو برطانیہ سے پاکستان آنے میں خطرہ ہے تو ایف آئی اے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ اس کا بیان ریکارڈ کرلے، ناصر بٹ سے ویڈیو لے کر برطانیہ میں ہی اس کی فرانزک کروائی جاسکتی ہے، ایف آئی اے فوجداری کارروائی چاہتی ہے تو دفاع میں قانونی راستہ اختیار کریں گے،حکومتی پالیسیوں سے تنگ عوام چاہتی ہے کہ اپوزیشن اپنا کردار ادا کرے، ن لیگ رائے عامہ کو دیکھتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کرسکتی ہے، امید ہے کشمیر اور پاک بھارت کشیدگی کا معاملہ اکتوبر تک کافی سیٹل ہوجائے گا، چاہتے ہیں کشمیر پر جنگ نہ ہو تاکہ ہمیں مہنگائی اور حکومتی پالیسیوں پر بات کرنے کا موقع ملے۔

تازہ ترین