اسلام آباد ہائی کورٹ نے رینٹل پاور ریفرنسز کے ملزم راجہ پرویز اشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی۔
کیس کی سماعت کے دوران وزارت داخلہ نے جواب داخل کرایا کہ نیب کی سفارش پر راجہ پرویز اشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا، نیب کے مطابق انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت ٹرائل کورٹ سے طلب کرنی چاہیے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہمارے پاس اسحاق ڈار کی مثال موجود ہے جو پہلے پیش ہوتے رہے پھر بیرون ملک چلے گئے، اب مفرور ہیں، اس مرحلے پر راجہ پرویز اشرف کو کیسے بیرون ملک جانے کی اجازت دے سکتےہیں، تاہم عدالت اجازت دے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں۔
راجہ پرویز اشرف کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ عدالت ضمانت لے کر راجہ پرویز اشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے میں ان کی ضمانت دینے کو تیار ہوں کہ وہ واپس آ جائیں گے۔
فریقین کے دلائل مکمل ہوجانے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے رینٹل پاور ریفرنسز کے ملزم راجہ پرویز اشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔