مشکلات میں گھرے برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن کو ایک اور جھٹکا لگ گیا، اہم برطانوی وزیر ایمبر رڈ نے وزارت اور پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
وزیر برائے ورک اینڈ پینشنز ایمبر رڈ نے بریگزٹ سے متعلق بحران کو مناسب طریقے سے ہینڈل نہ کرنے پر احتجاجاً استعفیٰ دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ اچھے، وفادار اور اعتدال پسند ارکانِ پارلیمنٹ کو پارٹی سے نکالنے کے فیصلے کا ساتھ نہیں دے سکتیں۔
ایمبر رڈ نے وزیرِ اعظم بورس جانسن کے اس فیصلے کا حوالہ دیا جس کے تحت انہوں نے بریگزیٹ کے معاملے پر حکومتی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے پر 21 ارکان پارلیمنٹ کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔
ایمبر رڈ کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں اب اس بات کا بھی یقین نہیں کہ ڈیل کے ساتھ یورپی یونین چھوڑنا حکومت کا اصل مقصد ہے۔
حکومت نو ڈیل بریگزٹ کے لیے بہت سرگرمی سے کام کر رہی ہے لیکن انہیں اس طرح کی سرگرمی یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات میں نظر نہیں آئی۔