جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے کشمیر کی صورتحال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
کمشنر انسانی حقوق نے کہا کہ جموں کشمیرسے متعلق انہیں انسانی حقوق کی صورتحال پر خبریں موصول ہورہی ہیں، بھارتی حکومت جموں کشمیر میں لاک ڈاؤن، کرفیو کی موجودہ صورتحال میں نرمی لائے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی بنیادی سہولیات تک رسائی ممکن بنائے، کشمیریوں کے مستقبل کے کسی بھی فیصلے کیلئے ان کی رائے لی جائے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کرفیو اور لاک ڈاؤن کو مسلسل 36روز ہو گئے ہیں جبکہ قابض انتظامیہ نے وادی میں محرم الحرام کے جلوسوں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق پابندیوں کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں محرم الحرام کے جلوس برآمد ہو رہے ہیں۔
بھارتی قابض فوج کی جانب سے محرم کے جلوس روکنے کے لیے ناکہ بندی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
بھارتی فورسز کی لاؤڈ اسپیکرز پر لوگوں کو گھروں میں رہنے کی وارننگ، لال چوک اور اطراف کے علاقے سیل کر دیے گئے۔
وادی میں مسلسل36 ویں روز بھی انٹرنیٹ سمیت مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، حریت قیادت اور سیاسی رہنما بدستور گھروں اور جیلوں میں بند ہیں۔
پابندیوں کے باوجود سری نگر میں 7محرم الحرام کا جلوس نکالنے والے عزاداروں پر بھارتی فورسز نے پیلٹ گنوں سے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی تھی جس سے متعدد عزادار زخمی ہو گئے تھے۔
بھارتی فورسز نے جلوس کی کوریج کرتے صحافیوں پر بھی تشدد کیا تھا اور ان کے کیمرے توڑ دیئے تھے، بھارتی فورسز کے تشدد سے 4 صحافی زخمی بھی ہوئے۔