کامونکی(نامہ نگار)مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹری جنرل چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے مسئلہ کشمیر پر34اہم دن ضائع کردیئے اور بھارت کو خالی میدان فراہم کردیا ہے۔حکمران صرف اقتدار کے مزے لوٹنے میں مست ہیں، انہیں کسی مظلوم سے کوئی دلچسپی نہیں،صلاح الدین کے سوال آپ نے مارنا کہاں سے سیکھا نے پورے معاشرے کو جھنجھوڑ کررکھ دیا ہے۔اور پورا ملک اس سوال کے جواب کی تلاش میں ہے۔وہ پیر کو گورالی میں مبینہ پولیس تشدد سے جاں بحق ہونیوالے صلاح الدین کے گھر میں اس کے والدین سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔احسن اقبال نے کہا سپریم کورٹ کو بھی صلاح الدین جیسے معاملات پر سوموٹو لینا چاہیے۔ خاتون کانسٹیبل کو تھپڑمارنے کا واقعہ پورے ملک کی خواتین کو عدم تحفظ کا احساس دلواگیا۔خاص طور پر نوکری کرنے والی خواتین پریشانی کا شکار ہیں۔اُنہوں نے کہا مودی نے اپنے غلط مئوقف کے باوجود آدھی دُنیا کے حکمرانوں سے ملاقات کرلی۔لیکن ہمارے وزیر اعظم صرف فون اور ٹویٹر پر لگے ہوئے ہیں۔اور ہمارا وزیر خارجہ ملتان میں مریدوں کے جھرمٹ میں خارجہ پالیسی کا اعلان کررہا ہے۔اور چائنہ کے سوا کسی ملک کا دورہ نہیں کیا۔حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ اوآئی سی کے ممبران سے ملکر بات کرتے اور پندرہ دن کے اندر اندر مسئلہ کشمیر پر پاکستان میں اسلامی سربراہی کا نفرنس منعقد کرواتے۔ادھر اوآئی سی تعاون نہ کرتی تو ہمیں اُسکی ممبر شب چھوڑ دینا چاہیے تھی۔اس موقع پر ایم پی اے چودھری قیصر اقبال اور سابق ناظم چودھری حامد سندھو بھی انکے ہمراہ تھے۔