• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راشدہ جاوید

بھیگی بلی بن جانا یا بھیگی بلی بتانا اس محاورہ کا مطلب ہے کمزور اور سیدھا سادہ بن جانا یا ڈر کر چپ ہو جانا۔ جس کا مطلب ہے سستی کی وجہ سے بہانہ کرنا، ٹالنا، کام نہ کرنے کے لیے کوئی بہانہ کر دینا، کام چوری کرنا۔ اگر کوئی شخص کام کو ٹالنے کے لیے کوئی بہانہ کرے تو کہا جاسکتا ہے، “یہیں پر بیٹھے بیٹھے بھیگی بلی بتا رہے ہو۔” اس کا قصّہ یہ ہے کہ ایک صاحب نے اپنے نوکر سے لیٹے لیٹے پوچھا،’’ کیا باہر بارش ہو رہی ہے؟‘‘

نوکر بھی چارپائی پر پڑا اینٹھ رہا تھا۔ نیند آ رہی ہو تو کس کا جی اٹھنے کو چاہتا ہے۔ اس نے وہیں پڑے پڑے کہہ دیا،’’ہاں جی ہو رہی ہے۔‘‘ان صاحب نے کہا،’’تم عجیب آدمی ہو۔ باہر گئے نہیں اور دیکھے بغیر کہہ دیا کہ ہاں ہو رہی ہے۔‘‘

نوکر نے جلدی سے بہانہ کیا، ’’ابھی بلّی باہر سے آئی تھی۔ میں نے دیکھا تو وہ بھیگی ہوئی تھی۔‘‘

تازہ ترین