• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں گاڑیاں بنانے کا شعبہ بحران کا شکار، ملازمین پریشان

نئی دہلی (جنگ نیوز )مشرقی بھارت کے صنعتی شہر جمشیدپور میں موٹر کاریں اور بڑی گاڑیوں کے پرزے بنانے والی ایک کمپنی میں کام کرنے والے رام ماردی پریشان ہیں کہ کہیں ان کی نوکری نہ چلی جائے۔ انھیں اگست میں صرف 14دن ہی کام کرنے کا موقع مل سکا۔رام ماردی کہتے ہیں ’اب تک تو ہماری زندگی پرسکون تھی۔ لیکن اب کھانے کے لیے پیسے اکٹھے کرنے اور بچوں کی سکول فیس ادا کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔‘جس فیکٹری میں وہ کام کرتے ہیں اس نے پرزوں کی طلب میں کمی کے سبب نصف ماہ تک عارضی طور پر کام بند کر دیا ہے۔بھارت میں گاڑیاں بنانے کی صنعت میں مندی کی وجہ سے کمرشل گاڑیاں بنانے والی انڈیا کی دوسری سب سے بڑی کمپنی اشوک لیلینڈ نے اپنے مختلف کارخانوں میں پانچ سے 18 دنوں تک گاڑیوں کی پیداوار بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔شعبے میں کام کرنے والی ماروتی، ٹاٹا موٹرز اور مہندرا اینڈ مہندرا جیسی کمپنیوں نے گذشتہ چند ماہ کے دوران اپنی پیداوار میں کمی کا اعلان کیا ہے۔بھارت کی معیشت کو سست رفتاری کا سامنا ہے۔ اپریل سے جون والی سہ ماہی کے دوران معیشت کی ترقی کی رفتار پانچ فیصد رہی جو کہ گذشتہ پانچ سالوں میں سب سے کم ہے۔

تازہ ترین