• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں توانائی کے بحران اور بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کے نرخوں میں اتار چڑھائو سے پیدا ہونے والے منفی اثرات کے پس منظر میں یہ خبر انتہائی حوصلہ افزا ہے کہ آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے طویل محنت کے بعد کوہاٹ میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر تلاش کر لئے ہیں۔ کمپنی کے ایک اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر 5لاکھ 12ہزار مکعب فٹ گیس اور 76بیرل خام تیل حاصل ہو سکے گا۔ ذخائر کی دریافت کیلئے 5ہزار 440فٹ کھدائی کرنا پڑی اور کنویں کی ڈرلنگ اور تجزیے کے لئے مکمل طور پر او جی ڈی سی ایل کی مہارت پر انحصار کیا گیا جو ایک خوش آئند بات ہے۔ پاکستان میں سندھ اور بلوچستان کے علاوہ دوسرے صوبوں میں بھی تیل اور گیس کے وسیع ذخائر کی موجودگی کے امکانات ہیں، اس کے علاوہ ملک کی سمندری حدود میں بھی ایسے ذخائر کا پتا چلایا گیا ہے، معاملہ صرف انہیں بروئے کار لانے کا ہے جس کیلئے سرکاری سطح پر مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔ ملک میں تیل اور گیس کی کھپت مسلسل بڑھ رہی ہے جسے پورا کرنے کیلئے درآمدی بل میں بھی اسی تناسب سے اضافہ ہو رہا ہے۔ چند روز قبل سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر یمن کے حوثی باغیوں کے حملے کے بعد سپلائی کم ہونے کے باعث یومیہ بنیادوں پر تیل کے نرخوں میں یکلخت 14اعشاریہ 6فیصد اضافہ ہو گیا تھا، وہ تو اچھا ہوا کہ سعودی عرب نے پیداوار میں ہونے والی کمی پر جلد قابو پا لیا اور عالمی منڈی میں خام تیل کے نرخوں میں کمی کا رجحان شروع ہو گیا، ورنہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملکوں کیلئے تیل کے درآمدی اخراجات ناقابل برداشت ہو جاتے۔ حکومت کو چاہئے کہ ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے تیل و گیس کے وسائل کی تلاش پر خصوصی توجہ دے تاکہ درآمدات پر انحصار کم کرکے تجارتی خسارے سے نجات حاصل کی جائے اور زبوں حال ملکی معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کیا جا سکے۔

تازہ ترین