• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

5 سو ارب کا الزام، نیب 15 فیصد مجھے دیکر باقی خود رکھ لے، خورشید شاہ

اسلام آباد(خبرایجنسیاں )اثاثہ جات کیس میں گرفتار خورشید شاہ نے کہا ہے کہ مجھے جس طرح سے عدالتی ریمانڈ پر دیا گیا ہے اس پر بات کروں گا لیکن ابھی نیب کی حراست میں ہوں۔

نیب نے مجھ پر 500ارب کا الزام لگایا ہے جو پاکستان کے بجٹ سے بھی زیادہ ہے، نیب کو کہتا ہوں کہ 15فیصد صرف مجھے دے دیں باقی وہ خود رکھ لیں۔

ادھر خورشید شاہ کواسپتال سے نیب آفس سکھر منتقل کردیا گیا ہے ، آج انہیں احتساب عدالت میں پیش کیا جائیگا۔

دوسری جانب پی پی رہنما کے 2بیٹوںکی حفاظتی ضمانت ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی نیب کی زیر حراست میں ہوں بات نہیں کرنا چاہتا، نیب نے مجھ پر 500ارب روپے کی کرپشن کا الزام لگایا ہے۔

نیب صرف15فیصد مجھے دے دے باقی خود رکھ لے، خورشید شاہ نے صحافی سے کہا کہ ان کی طبیعت کچھ بہتر ہے، لیکن اب بھی نیب کی کسٹڈی میں ہوں کچھ بولنا نہیں چاہتا جبکہ عدالتی ریمانڈ کے بارے میں کچھ باتیں ہیں جو بعد میں کبھی کروں گا۔

اس موقع پر صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ شاہ جی آپ کے ساتھ نیب کا رویہ کیسا ہے۔

اس پر خورشید شاہ نے کہا کہ نیب کا جیسا رویہ ہے آپ خود دیکھ لیں ، نیب نے جتنی رقم مجھ پر ڈالی ہے اتنا ملکی بجٹ بھی نہیں ۔ادھر خورشید شاہ کو اسلام آباد سے سکھر منتقل کردیا گیا۔

نیب کی ٹیم خورشید شاہ کو اسلام آباد سے پی آئی اے کی پرواز پی کے 631کے ذریعے سکھر ایئرپورٹ لیکر پہنچی جہاں سے انہیں نیب آفس سکھر لے جایا گیا۔

خورشید شاہ کو آج 21ستمبر کو احتساب عدالت سکھر میں پیش کیا جائیگا۔

تازہ ترین