• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

40فیصد سے زیادہ سرکاری ملازم لچکدار اوقات کار کے تحت کام کرتے ہیں

لندن(پی اے) ایک سٹڈی سے انکشاف ہوا ہے کہ 40 فیصد سے زیادہ سرکاری ملازم لچکدار اوقات کار کے تحت کام کرتے ہیں جس میں کام شروع کرنے اور مکمل کرنے کے اوقات شامل ہوتے ہیں، سرکاری شعبے میں لچکدار اوقات میں کام کرنے والے ورکرز کواپنے کام کے گھنٹے پورے کرتے ہیں یا کام کے مقررہ اوقات کے مطابق کام کرتے ہیں،قومی دفتر شماریات کے مطابق سرکاری شعبے کےصرف 20 فیصد ملازمین کا کہناہے کہ کام کے لچکدار اوقات ان کے کام کی متفقہ نوعیت کے مطابق ہیں، سٹڈی کے مطابق سرکاری شعبے کے15 فیصد ملازمین کسی اضافی لچک کے بغیر جزوقتی کام کرتے ہیں ، او این ایس کا کہناہے کہ مختلف سرکاری شعبوں میں کام کی نوعیت مختلف ہوتی ہے ۔کام میں سب سے کم لچک پولیس افسران،نرسوں اور مڈوائفس کے کام میں ہے،جبکہ لوکل اور نیشنل گورنمنٹ ایڈمنسٹریٹرز اور ٹیچنگ سپورٹ اسسٹنٹس کے کام میں سب سے زیادہ لچک ہوتی ہے۔رپورٹ کے مطابق2012سے سرکاری شعبے کے جز وقتی ورکرز اپنے اوقات کار میں کمی کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں کیونکہ وہ کل وقتی ملازمت نہیں کرنا چاہتے،اس کے ساتھ ہی کل وقتی ملازمت نہ ملنے کی وجہ سے جزوقتی کام کرنے والوں کی شرح میں کمی ہورہی ہے۔2018 کے ڈیٹا سے ظاہرہوتاہے کہ سرکاری محکموں کے 85 فیصد جز وقتی ملازمین کا کہناہے کہ وہ کل وقتی ملازمت نہیں کرنا چاہتے جبکہ 98فیصدڈاکٹر، 95 فیصدپو لیس افسر، اور93 فیصدنرسیں اور مڈ وائفز کل وقتی ملازمت نہیں کرنا چاہتیں۔ پرائیوٹ سیکٹرز میں کام کرنے والے70فیصدجزوقتی ورکرز کا کہنا ہے کہ وہ جز وقتی ملازمت اس لئے کرتے ہیں کیونکہ وہ کل وقتی ملازمت نہیں کرنا چاہتے۔

تازہ ترین