• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیرمعیاری کیئر ہومز کی بھرمار، ایک تہائی بیڈناقابل استعمال ہیں

لندن (پی اے)بعض علاقوں میں غیرمعیاری کیئرہومز کی بھرمار، فیملیز کو اپنے معذور اور معمر رشتہ داروں کیلئے مجبوراً کم سہولیات والے ہوم کو قبول کرنا پڑتا ہے۔ تھنک ٹینک آئی پی پی آر کے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ چھ میں سے ایک کیئر ہوم میں ایک تہائی بیڈز ایسے رکھے ہوئے پائے گئے جس کے بارے میں کہا جاسکتا ہے کہ وہ ناقابل استعمال ہیں۔ لندن میں نیوہیم اور مانچسٹر میں کم ازکم دو ہومز ایسے پائے گئے جن کے بیڈ مطلوبہ سہولت کے حوالے سے ٹھیک نہ تھے۔ غیرمعیاری کیئرہومز کا ارتکاز یہ ظاہر کرتا ہے کہ اچھے ہومز بھرچکے ہیں۔ فیوچر کیئر کیپٹل گروپ کے ساتھ کام کرنے والے آئی پی پی آر نے انکشاف کیا کہ 4لاکھ 56ہزار بیڈز میں 23فیصد کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے،بہت اچھے یا بہت برے۔ نیوہیم کی لندن برو میں سب سے زیادہ ارتکاز نظر آیا، جہاں 60فیصد بیڈ ضرورت کے مطابق نہیں تھے۔ اس کے بعد مانچسٹر کا نمبر آتا ہے جہاں 50فیصد بیڈ درست نہ تھے۔ 26لوکل اتھارٹیز میں ایک تہائی بیڈ غیرمعیاری تھے۔ ایچ یوکے کی کیرولین ابراہامز کا کہنا تھا کہ صورتحال ناقابل قبول تھی مگر لوگوں کے پاس کوئی دوسرا چارہ بھی نہیں ہے۔ فنڈنگ کی کمی کے باعث سوشل کیئر کا نظام ملک کے بعض حصوں میں مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔ تھنک ٹینک کا کہنا تھا کہ کیئر سیکٹر میں لاگت کم کردی گئی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ سوشل کیئر کی اصلاحات اور اس میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے اقدامات کئے جائیں۔ کیئر کمپنیوں کا کہنا ہے کہ کونسلز کی جانب سے فیسوں میں کمی کے باعث کمپنیاں سکڑ کر رہ گئی ہیں۔ حکومت کا کہنا تھا کہ سسٹم کی اصلاح کیلئے جلد منصوبے شائع کئے جائیں گے اور 2020-21ء کیلئے حکومت نے اضافی 1.5بلین پونڈ کا اعلان کیا ہے۔
تازہ ترین