لاہور(نمائندہ خصو صی)امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے جنوبی پنجاب کے تمام وسائل حکمرانوں کے شہر میں استعمال ہورہے ہیں اور یہاں کے کروڑوں عوام کو مسلسل نظرانداز کیا جارہا ہے ۔جنوبی پنجاب کے وسائل ہڑپ کرنے والے عوام کے اندر نفرتوں کے بیج بو رہے ہیں ۔اس سے بڑی بدیانتی کیا ہوسکتی ہے کہ دوسروں کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر اپنا شملہ اونچا کرلیا جائے ۔بڑے بھائی کی طرح چھوٹے بھائی کے کسان پیکیج سے بھی کسی کسان کے چہرے پر رونق نہیں آئی۔بلاول غیر آئینی مطالبات سے پہلے اپنے نانا کے بنائے ہوئے آئین کو پڑھ لیتے تو اچھا تھا ۔عوام کرپشن کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں وہ دن دور نہیں جب پاکستان میں امانت و دیانت کا بول بالا ہوگا اور چوروں اور لٹیروں کو کہیں جائے پناہ نہیں ملے گی۔بھارت ماضی کی طرح آج بھی پاکستان کو توڑنے کی سازشوں میں مصروف ہے اور ہمارے حکمران مودی سے دوستی کیلئے مرے جارہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مظفر گڑھ میں کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،کنونشن میں علاقہ کے ہزاروں کسانوں نے شرکت کی ۔قبل ازیں ہیڈ محمد پر امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا شاندار استقبال کیا گیا اور انہیں سینکڑوںگاڑیوں کے جلوس میں پرانی چونگی مظفر گڑھ جلسہ گاہ تک لایا گیا ۔کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حکمران دیانتداری کے بڑے دعوے کرتے ہیں مگر جنوبی پنجاب کی بدحالی دیکھ کر احساس ہوتا ہے کہ یہاں سے حاصل ہونے والے وسائل بھی یہاں خرچ نہیں کئے جارہے ۔ہر طرف مایوسی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں ۔حکمرانوں کے ظلم و جبر اور ناانصافیوں کے خلاف عوام میں شدید نفرت پائی جاتی ہے ۔حکمران آئے روزکسانوں کی قسمت بدلنے کے بلند بانگ دعوے کرتے ہیں اور اربوں روپے کے کسان پیکیجز دیئے جاتے ہیں مگر کسی ایک کسان کو بھی ان دعوؤں پر یقین نہیں ۔انہوں نے کہا کہ قوم کے اربوں روپے محض وڈیروں اور جاگیر داروں کو نوازنے کیلئے برباد کئے جارہے ہیں اگر حکمران واقعی کسانوں کی حالت بدلنا چاہتے ہیں تو انہیں زرعی ادویات ،بیج ،کھادیںاور زرعی مشینری کے ساتھ ساتھ زرعی مقاصد کیلئے استعمال ہونے والی بجلی اور تیل کی قیمتوں میں کمی کرنی چاہئے تاکہ غریب کاشتکاروں اور کسانوں کی حالت سدھر سکے ۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں لاکھوں ایکڑ اراضی حکمرانوں کی عدم توجہی کی وجہ سے بنجر ہورہی ہے ،غیر آباد زمین کو آباد کرنے کیلئے حکومت کے پاس کوئی پروگرام نہیں ،اگر حکمران بنجر زمین کو آباد کرنے کیلئے کاشتکاروں کی سرپرستی کریں اور زمین آباد کرنے والوں کو مالکانہ حقوق دیئے جائیں تو چند سال کے اندر لاکھوں ایکڑ بے آباد اراضی کو آباد کیا جاسکتا ہے جس سے زرعی پیداوار اور ملکی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکتا ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کرپشن کو موذی مرض قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوتا ملک ترقی نہیں کرسکتا،عوام کی تمام پریشانیوں اور محرومیوں کے ذمہ دار کرپٹ حکمران ہیں جنہوں نے قومی دولت لوٹ کر 375ارب ڈالر بیرونی بنکوں میں رکھے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پر 72ارب ڈالر بیرونی قرضہ ہے جس نے ملکی معیشت کو جکڑ رکھا ہے اور سود کی ادائیگی کے بعد عوام کیلئے بنیادی سہولیات کی فراہمی بھی ممکن نہیں رہتی اگر بیرون ملک پڑی ہوئی قومی دولت ملک میں آجائے تو ناصرف تمام قرضے ادا ہوسکتے ہیں بلکہ عوام کو تعلیم صحت روز گار اور چھت کی سہولتیں بھی آسانی سے مل سکتی ہیں اور تیس سال تک ٹیکس فری بجٹ دیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والی 4380ارب روپے کی کرپشن پر قابو پاکر ہم ہزاروں تعلیمی ادارے ،ہسپتال اور دیہاتوں سے شہروں تک دو رویہ پختہ سڑکیں بنا سکتے ہیں اور عوام کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں مفت مہیا کی جاسکتی ہیں ۔اس لئے عوام کو کرپشن کے خلاف تحریک میں شامل ہوکر حکمرانوں سے اپنی سابقہ محرومیوں کا حساب چکانا چاہئے ۔سراج الحق نے بھارت کے حاضر سروس کرنل کے پکڑے جانے پر کہا کہ اب حکمرانوں کو اپنی دوستی نبھانے کی بجائے ملک کی فکر کرنی چاہئے اور عالمی برادری کو بھارت کے ناپاک عزائم سے آگاہ کرنا چاہئے۔۔