کراچی (ٹی وی رپورٹ) تحریک انصاف کی رہنما عندلیب عباس نے کہا ہے کہ شیریں مزاری کا نوید قمر کو اسٹوپڈ آدمی کہنا غیرپارلیمانی ہے، شوکت یوسف زئی ڈاکٹرز کو نوکریاں دینے سے متعلق بہتر الفاظ کا چناؤ کرسکتے تھے، اپوزیشن جماعتیں ایک دوسرے سے سنجیدہ نہیں ہیں، مولانا فضل الرحمٰن اکتوبر، ن لیگ نومبر اور پیپلز پارٹی جنوری میں احتجاج کرنا چاہتی ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمٰن پر انحصار کررہی ہیں خود مینار پاکستان پر جلسہ کیوں نہیں کرتیں، نواز شریف اقوام متحدہ مع اہل و عیال چھٹیوں پر جاتے تھے، پی ٹی آئی کی فنڈنگ کے سارے اکاؤنٹس آڈٹ شدہ اور ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہی تھیں۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما میاں جاوید لطیف اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب بھی شریک تھے۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شیریں مزاری نوید قمر کو اسٹوپڈ آدمی کہنے پر معافی مانگ لیں تو مثبت پیغام آئے گا، سیاسی اعتبار سے مولانا فضل الرحمٰن کے نظریے کی حمایت کرتے ہیں، خود کو اسلام آباد تک محدود کرنے کے بجائے جگہ جگہ جاکر حکومت کی غلط پالیسیاں اجاگر کریں گے۔میاں جاوید لطیف نے کہا کہ شیریں مزاری کو سوچنا چاہئے کیا سلیکٹڈ کا لفظ غیرپارلیمانی اور اسٹوپڈ پارلیمانی ہے، میڈیا مشکلات کا شکار ہے ہم اسے آزاد کرنا چاہتے ہیں، آل پارٹیز سربراہی کانفرنس بلا کر احتجاج کے طریقہ کار اور وقت کا تعین کیا جائے، مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ آزادی مارچ کا وقت اور طریقہ کار طے ہونا باقی ہے۔