• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک میں حالیہ برسوں کے دوران بے روزگاری کی شرح میں جو اضافہ ہوا ہے اُس سے سب سے زیادہ پسماندہ طبقہ متاثر ہوا ہے جسے انتہائی بدحالی کا سامنا ہے، اس تناظر میں منگل کے روز وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت ہونیوالے پنجاب کابینہ کے اجلاس میں بعض اہم فیصلے کئے گئے ان میں سرفہرست گریڈ چار تک کی خالی اسامیوں پر کی جانیوالی بھرتیوں کی منظوری بجا طور پر نہایت اہم اقدام ہے۔ تمام وفاقی اور صوبائی سطحوں پر آئے دن تا حکم ثانی پابندیوں کی وجہ سے گریڈ ایک سے سولہ کی ہزاروں اسامیاں خالی پڑی ہیں اس سے نہ صرف متعلقہ محکموں میں روزمرہ کے امور میں سست روی پائی جاتی ہے بلکہ فارغ التحصیل نوجوان شدید مہنگائی کے عالم میں در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ ان اسامیوں کی تشہیر ہونی چاہئے اور بلاامتیاز حق دار امیدواروں کو ان کا حق ملنا چاہئے۔ اسکے ساتھ ہی رکی ہوئی صنعتوں کا پہیہ چالو کرنے کیلئے تمام تر اقدامات کئے جانا چاہئیں تاکہ بے روزگاری حتی الوسع کم سے کم ہو سکے۔ اجلاس میں ڈینگی سے پیدا شدہ صورتحال بھی زیر غور لائی گئی۔ اس سے نمٹنا متعلقہ اضلاع کیلئے بڑا چیلنج ہے۔ کابینہ کے متذکرہ اجلاس میں کئی اور اچھے فیصلے بھی کئے گئے جن میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر چالان کا جرمانہ بڑھانے، سابق دور کی سستی روٹی اتھارٹی بند کرنے کی منظوری، ای اسٹیمپنگ کا دائرہ کار بڑھانے، راولپنڈی میں یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کا قیام، وزراء کو صوبہ بھر میں کھلی کچہریاں لگانے کی ہدایات، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں قابو میں رکھنے کیلئے مارکیٹوں کے دورے وغیرہ شامل ہیں۔ یہ سب وہ اقدامات ہیں جن کا براہ راست عوام الناس سے تعلق ہے۔ ان فیصلوں پر عملدرآمد میں تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔ دوسرے صوبوں کی حکومتوں کو بھی انکی پیروی کرنا چاہئے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین