• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونیورسٹی اسکینڈل پر تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جائے، طلبا ایجوکیشنل الائنس

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)طلبا ایجوکیشنل الائنس کے رہنمائوں نے بلوچستان یونیورسٹی میں طلبا وطالبات کو مبینہ طور پر بلیک میل اور ہراساں کرنے کے واقعات پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جامعہ کے انتظامی سربراہ کو عہدے سے ہٹاکر اسکینڈل کی شفاف تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دی جائے اور ذمہ داران کوقرار واقعی سزا دی جائے۔ یہ بات پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے صدرکبیر افغان، بی ایس اوپجار کے صوبائی صدرگورگین بلوچ،بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی وائس چیئرمین خالدبلوچ،جمعیت طلبائے اسلام کے صوبائی صدرحافظ سعیدنور،ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی سیکریٹری جنرل مجتبیٰ زاہد ودیگر نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ طلباایجوکیشنل الائنس جامعہ میں کرپشن، اقربا پروری،میرٹ کی پامالی،طلباسیاسی تنظیموں پرپابندی عائد کرکے یونیورسٹی کونوگوایریا بنانے سمیت دیگراقدامات کیخلاف گزشتہ ایک سال سے آوازاٹھارہی ہے اورارکان اسمبلی اورسول سوسائٹی کوآگاہ کیاجس پر طلباء تنظیموں کیخلاف انتقامی کارروائیاں کی گئیں ،رہنمائوں پرپابندی عائد کرکے سیاسی سرکلزکواکھاڑدیاگیا۔انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے طالبات کو بلیک میل کرنے کے دل دہلا دینے والے واقعات میں مبینہ طور پراعلیٰ افسران سمیت درجنوں ملازمین بھی ملوث ہیں، انہوں نے کہا کہ صوبے میں پشتون بلوچ اورہزارہ روایات کے خلاف واقعات کا رونما ہونا تشویشناک عمل ہے،انہوں نے الزام عائد کیا کہ طلباوطالبات کوہراساں کرنے کے واقعات سے یونیورسٹی انتظامیہ آگاہ ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ سیکورٹی وسی سی ٹی وی کیمروں کاکنٹرول روم بلیک میلنگ کامرکزہے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ سال جامعہ بلوچستان میں غیرقانونی طورپرلیکچرارکی تعیناتی عمل میں لاکریونیورسٹی کوعلمی حوالے سے تباہ کیا گیا اور سینڈیکیٹ ممبران کے اختلافی نوٹ کے باوجوداین ٹی ایس ٹیسٹ میں فیل امیدوارکواسسٹنٹ پروفیسرتعینات کیاگیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیشن قائم کرکے شفاف تحقیقات کرکے ملزمان کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
تازہ ترین