کوئٹہ(پ ر)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام تربت ،حب اور کالج آف ٹیکنالوجی کوئٹہ میں بی ایس او کی اپیل پر جامعہ بلوچستان جنسی ہراسگی اسکینڈل کے خلاف احتجاج ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کیے گئے ۔اس موقع پر مقررین نے کہاکہ تمام ملزمان اور مرکزی کرداروں کی گرفتاری تک خاموش نہیں رہینگے۔انہوںنےکہاکہ چند غیر اہم لوگوں جن کا کردار صرف مہروں کا تھا انہیں معطل کرکے محض شعبدہ بازی کی گئی۔ جبکہ اصل کرداروں کی پشت پناہی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ باقاعدہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر لاکر تمام ملوث ملزمان ،سابقہ وائس چانسلر سابقہ رجسٹرار ہاسٹل میں غیر قانونی مداخلت کی تحقیقات کمپیوٹر سائنس ڈیپارٹمنٹ تمام شعبہ جات میں بے قاعدگیوں میں ملوث مرکزی کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ جب تک ملوث کرداروں کو سزا نہیں دی جاتی طلباء و طالبات کے لئے ہاسٹل میں رہائش اور کلاسز برقرار رکھنا کسی صورت ممکن نہیں۔تفصیلات کے مطابق بی ایس او تربت زون کے زیر اہتمام بلوچستان یونیورسٹی واقعہ کے خلاف عطا شاد ڈگری کالج تربت سے مین چوک تربت تک ریلی نکالی گئی اورمین چوک پر مظاہرہ کیاگیا۔ اس موقع پربی این پی کے رہنماؤں ڈاکٹر عبدالغفور بلوچ میر واحد بلیدی غنی پرواز ماما عظیم بلوچ کریم شمبےاور محترمہ شہناز نے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان یونیورسٹی واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ذمہ دار وں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچاکر کڑی سزا دی جائے۔جبکہ حب میں بھی ریلی نکالی گئی۔