• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’کیار‘ کے بعد ’ماہا‘ کے آنے کا بھی امکان

بحیرہ عرب کی تاریخ کا طاقتور ترین سپر سائیکلون ’کیار‘ کے بعد ایک اور ہوا کا کم دباو ٔبننےکا امکان ظاہر کیا جارہا ہے جو سائیکلون میں تبدیل ہوسکتا ہے اور اسے ’ماہا‘ کا نام دیا جائے گا۔

ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کے مطابق سپر سائیکلون ’کیار‘ کراچی کے جنوب مغرب سے 750کلومیٹر دور ہے، یہ شمال مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے اور اس کا رخ اومان کی جانب ہے۔

یہ بھی پڑھیے:  کراچی میں آج تیز ہوائیں چلیں گی

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 30اکتوبر تک یہ مغربی ہواؤں کا سسٹم سائیکلون پر اثر انداز ہوسکتا ہے، مغربی ہواؤں کا سسٹم یا تو سائیکلون کو کمزرو کردے گا یا اس کا رخ جنوب کی جانب کرسکتا ہے۔

ڈائریکٹر موسمیات کے مطابق سائیکلون جنوب کی جانب ہونے کی صورت میں ہاکستان کے ساحلی علاقوں میں آندھی اور ہلکی بارش ہوسکتی ہے،جبکہ گہرے سمندر میں لہریں 3سے 4میٹر تک بلند ہوسکتی ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے: ’کیار‘ کے اثرات، ابراہیم حیدری میں سمندر کا پانی داخل

دوسری جانب 30اکتوبر کو بھارت کے جنوب مغرب میں کرناٹک کے قریب ایک اور ہوا کا کم دباؤ بن سکتا ہے، ہوا کا یہ کم دباؤ ڈپریشن یا سائیکلون میں تبدیل ہوسکتا ہے، سائیکلون بننے کی صورت میں اسے ’ماہا‘ کا نام دیا جائے گا اور اس کے اثرات 2نومبر تک رہیں گے۔

واضح رہے کہ سمندری طوفان ’کیار‘ سے کراچی کی ساحلی پٹی متاثر ہونے لگی، ابراہیم حیدری کی لٹھ بستی میں سمندرکا پانی داخل ہوگیا جس سے 185 مکان متاثر ہوئے جبکہ 500 سے زائد افراد کو نکال لیا گیا۔

کراچی: ’کیار‘ کے اثرات، ابراہیم حیدری میں سمندر کا پانی داخل


محکمۂ موسمیات نے بحیرہ عرب میں سمندری طوفان ’کیار‘ کے باعث شدید طغیانی اور اونچی لہروں کی پیشن گوئی کی ہے، جس کے بعد سجاول اور ٹھٹھہ کی ساحلی پٹی میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

کیٹی بندر اور شاہ بندر سمیت دیگر علاقوں سے سمندر میں شکار کے لیے جانے والی کشتیوں کو ماہی گیروں نے کنارے پر کھڑا کردیا ہے۔

ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ ابھی بھی درجنوں کشتیاں سمندر میں شکار کے لیے گئی ہوئی ہیں۔

اس صورتحال میں مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سےکسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے۔

تازہ ترین