سکھر، لاہور (بیورو رپورٹ، نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کا آزادی مارچ سکھر سے ملتان کیلئے روانہ ہو گیا ،سندھ پنجاب بارڈر پر کنٹینرز ہٹا دئیے گئے ہیں اور آزادی مارچ آج رات لاہور پہنچے گا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف)کے قائد مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ طبل جنگ بج چکا ہے، اب پیچھے نہیں ہٹیں گے،آئین کو بچوں کا کھیل بنا دیا گیا ہے، پاکستان کاوجود خطرے میں ہے،ہم آئین، جمہوریت اور اسلام کے لیے نکلے ہیں، حکمرانوں نے کشمیر کا سودا کرلیا، انسانوں کا سیلاب ایوانوں کا کچرا اپنے ساتھ بہا لے جائے گا۔
آزادی مارچ کے دوسرے مرحلے پر سکھر سے ملتان روانگی سے قبل خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ حکمرانوں نے کشمیر کا سودا کرکے مسئلہ کو مزید گمبھیرکردیا ہے۔ یہ پاکستان کی نمائندہ حکومت نہیں ہے، جبر کی بنیاد پر عوام پر حکومت نہیں کی جا سکتی، تمام سیاسی جماعتیں ملک پر جبر محسوس کر رہی ہیں، معیشت تباہ ہو چکی ہے اور حکمران ملک کیلئے خطرہ بن چکے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہمیں سیاسی جنگ لڑناہے، عوام اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں تاکہ قوم کو ظالموں سے نجات مل سکے ،آج انسانوں کا سیلاب اسلام آباد کی طرف جا رہا ہے، یہ طوفان ایوانوں کے کچرے کو اپنے ساتھ بہا کر لے جائے گا۔
سکھر سے ملتان کیلئے روانگی کے وقت مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ کنٹینر پر پیپلز پارٹی کے نثار کھوڑو اورناصر حسین شاہ بھی شامل ہوگئے۔ روہڑی میں بھی مولانا فضل الرحمٰن ودیگر قائدین نے خطاب کیا۔ بلوچستان سے قافلے بھی منزل کی جانب رواں دواں ہیں۔
آزادی مارچ براستہ پنوعاقل، گھوٹکی، اوباڑو پنجاب میں داخل ہو گااورسندھ پنجاب بارڈر پر قومی شاہراہ کو متوقع طور پر بند کرنے کیلئے رکھے گئے کنٹینرز ہٹادیئے گئے ہیں جبکہ پکڑی گئی درجنوں ٹریکٹر ٹرالیوں کو بھی نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے آزادی مارچ کا سندھ سے پنجاب میں داخلہ روکنے کیلئے صادق آباد میں کافی انتظامات کیے گئے تھے اورسینکڑوں کنٹینرز اور درجنوں ٹریکٹر ٹرالیوں کی پکڑ دھکڑ کی گئی تھی، کوٹ سبزل کے مقام پر چیک پوسٹ پر نفری بھی تعینات کی گئی تھی مگر فریقین میں معاہدہ کے بعد اب ٹریفک پوری طرح رواں دواں ہے۔
جمعیت علما اسلام کی مقامی قیادت نے صوبائی سرحد پر استقبالیہ کیمپ بھی لگا یا ہے۔ پولیس کے مطابق انہیں سندھ پنجاب بارڈر کو بند کرنے کیلئے تاحال کوئی احکامات موصول نہیں ہوئے۔
آزادی مارچ آج رات ملتان سے براستہ ٹھوکر نیاز بیگ لاہور میں داخل ہوگاجہاں استقبالیہ کیمپ لگایا گیا ہےجبکہ ٹھوکر سے براستہ ملتان چونگی ریلی یتیم خانہ چوک پہنچے گی جہاں پیپلز پارٹی کی جانب سے استقبال کیا جائیگا،لاہور میں آزادی مارچ کی مرکزی تقریب چوک چوبرجی پر ہوگی جس کا اہتمام مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کیا جائے گااورمولانا فضل الرحمٰن خطاب کریں گے۔
چوبرجی سے داتا دربار اوربتی چوک کی طرف روانگی ہوگی جہاں ریلی کا استقبال جمعیت اہلحدیث کریگی ۔ آزادی مارچ کے شرکاء منگل کی رات لاہور میں قیام کرکے بدھ کی صبح اسلام آباد کیلئے روانہ ہوں گے۔
ادھر سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی (وسطی پنجاب )چوہدری منظور احمد نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے استقبال کے لیے ضلع ساہیوال سے اسلام آباد تک 12 استقبالیہ کیمپ لگائے جائیں گے جہاں ہزاروںجیالے آزادی مارچ کا خیرمقدم کریں گے۔
پیپلز پارٹی استقبالیہ کیمپ ساہیوال جی ٹی روڈ پاکپتن چوک ،اوکاڑہ بائی پاس، پتوکی بائی پاس، ٹھوکر نیاز بیگ لاہور، شاہدرہ، کوٹ شہاب دین مین جی ٹی روڈ ،فیروز والا امامیہ کالونی ریلوے پھاٹک مین جی ٹی روڈ،شیرانوالا باغ گوجرانوالا سٹی، گجرات دریائے چناب پل، دریائے جہلم، گوجر خاں جی ٹی روڈ، روات، راولپنڈی فیض آباد پر کیمپ لگائے گی ۔