27اکتوبر کشمیر کی تاریخ میں سیاہ دن کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس دن بھارتی فوج نے کشمیر کے امن کوسبو تاژ کیاتھا۔یوم سیاہ کے حوالے سے سفارت خانہ ابوظہی و قونصلیٹ پاکستان دبئی میں تقاریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنمائوں اور کشمیریوں نے بھرپور شرکت کی۔
ابو ظہبی میں ہونے والی تقریب کی صدارت سفیر پاکستان غلام دستگیر نے کی، یوم کشمیر کے حوالے سے صدر اور وزیر اعظم پاکستان کے خصوصی پیغامات بھی پڑھے گئے۔ سفیر پاکستان نے اپنے خطاب میں کشمیری عوام کی ان کے حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد آزادی کو سراہا اور کہا کہ یوم کشمیر کومنانے کا مقصد قوم اور دنیا کو کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی قبضہ کی یاد دلانا اور بھارتی مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کرنا ہے۔ پاکستانی عوام اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی جائز خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت کے حصول کی حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔
کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں، انسانی جانوں کی بے حرمتی ،عصمت دریوں اورگولی کے ذریعے بچوں کو بصارت سے محروم کرنے کا ذکر کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے اسے انسانی وقار کے خلاف قرار دیا ، انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ٓ7دہائیوں سے زیادہ کشمیری تنازعہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈےپر ہے اور اس وقت سے یہ بین الاقوامی برادری کے ضمیر پر ایک داغ ہے۔ بھارتی حکومت کے5اگست کے غیر قانونی اور یکطرفہ فیصلے جس میں اپنے آئین کے آرٹیکل 370کو منسوخ کر کے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے نفاذ کے ساتھ علاقہ میں مواصلاتی بندش کی ہوئی ہے۔ بین الاقوامی برادری سے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پرامن کے طور پر حل کیا جائے۔
تقریب کے دوران کشمیر میں ہندوستانی حکومت کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ اس موقعے پر شیخ خلیفہ بن زائد عرب پاکستان اسکول ،ابو ظہبی ،مصفح کے طلباء اور طالبات نے ملی قومی نغمے پیش کئے ۔اختتام پر کشمیری شہدا اور مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے متعلق فوری حل کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیںاور شرکائے تقریب نے عہد کیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ہر فورم پر کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
ایک تقریب یوم سیاہ کے حوالے سے قونصلیٹ آف پاکستان دبئی، میں منعقد ہوئی، جس کی صدارت قونصل جنرل آف پاکستان احمد امجد علی نے کی۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض راجہ محمد عاشق نے ادا کئے۔ وزیر اعظم کا پیغام قونصلر مصور عباس جبکہ صدر پاکستان کا پیغام خرم خان نے پڑھ کر سنایا۔ مقررین میں پی ٹی آئی کے راجہ راشد علی، سابق مشیر حکومت آزاد کشمیر سرداریعقوب جاوید، صدر مسلم لیگ (ن) راجہ عبدالجبار ،صدر مسلم کانفرنس چوہدری سکندر رہنما جماعت اسلامی عتیق منہاس ،پاکستان تحریک انصاف چوہدری اخلاق ،فاروق بانیاں، صحافی مدثر ارشاد، میر حنیف، سردار عمران ،ایاز کیانی ،راجہ شہباز اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا،کہ گزشتہ 72سالوں سے کشمیری آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور پوری دنیا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پراحتجاج ہو رہا ہے۔
لیکن عالمی برادری کی خاموشی لمحہ فکر ہے۔ سردار یعقوب جاوید نے کہا کہ اس وقت پاکستان کو اپنی سفارت کاری کو مزید بہتر کرنا چاہئے۔ پوری دنیا ہندوستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ آپ کے موقف کی دنیا حمایت نہیں کر رہی۔ ہمارے پالیسی ساز اداروں کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔ کشمیر کے مسئلے کو مذہب کی بنیاد پر نہ دیکھا جائے۔ ریاست میں غیر مسلم بھی آباد ہیں جتنے کشمیر میں بسنے والے مسلمان کشمیری ہیں اتنے ہی جموں میں بسنے والے غیور مسلم پنڈت سکھ بھی کشمیری ہیں، ہمیں سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔
مہمان خصوصی قونصل جنرل آف پاکستان احمد امجد علی نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کشمیر ضرور رنگ لائے گئی۔ پاکستان سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا،ہندوستان نے5اگست کے بعد جو صورتحال مقبوضہ کشمیر میں پیدا کی ہے87دن گزر گئے کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈائون ہے۔ ہندوستانی فوج نے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے اس عالمی برادری کی خاموشی لمحہ فکر ہے۔ احمد امجد علی نے مزید کہا کہ کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف پوری دنیا میں احتجاج ہو رہا ہے۔ 27اکتوبر 1947کو انڈین فوج نے کشمیر پر جابرانہ قبضہ کیا ۔72سال گزر گئے ۔عالمی برادری نے نوٹس نہیں لیا۔ مسئلہ کا پرامن حل نہ نکالا گیا، تو جنوبی ایشیا تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔
پروگرام کے دوران ننھی منی طالبہ صفا شفقت نے کشمیری ترانہ سنا کر شرکائے تقریب کو رلا دیا۔ آخر میں شہدائے کشمیر کے لئے دعا کی گئی۔ پروگرام کے اختتام پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بھی بنائی گئی۔