بھارت کشمیر میں ظلم اور بربریت کی داستانیں رقم کرکے کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کو نہیں دباسکتا۔ پاکستان نا صرف اخلاقی بلکہ سفارتی اور سیاسی سطح پر کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا اور ضرورت پڑی تو کشمیریوں کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گئے۔ یہ بات سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز نے یوم سیاہ کشمیر کی تقریب سے خطاب میں کہی۔ ریاض میں سفارتخانہ پاکستان کی جانب سےکشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے حوالے سے یوم سیاہ کشمیر کی تقریب کا انعقاد کیاگیا، جس میں مختلف مکتبہ کے نمائندوں کے علاوہ پاکستانی کمیونٹی اور کشمیریوں نے شرکت کی۔
یوم سیاہ کشمیر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے آرٹیکل 370 اور 35A کا خاتمہ کرکے عالمی دنیا کے سامنے اپنا مکروہ چہرہ دکھادیا ہے اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ نہتے مظلوم کشمیریوں کی حق خودارادیت کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ کشمیری جو گزشتہ 3 ماہ سے تقریباً لاک ڈاؤن اور کرفیو کی وجہ سے گھروں میں بند پڑے ہیں،انہیں نہ کھانے پینے کی اشیاء اور نہ ہی ادویہ میسر ہیں، بلکہ زندگی کی تمام بنیادی سہولتوں سے محروم ہوتے ہوئے انتہائی صبر اور استقامت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ 70 سال سے جاری جدوجہد اور کشمیریوں کی قربانیاں ایک دن رنگ لائیں گی اور کشمیر کی آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔ تقریب سے عمر منظور ، وسیم ساجد ، مولانا ہمایوں مسعود، عبدالقیوم خان نے بھی خطاب کیا۔
سردار عبدالرازق خان سمیت دیگر مقررین نے بھارتی ظلم اور کشمیر میں نافذ کرفیو کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کشمیریوں کی آزادی کے لیے عملاً کوئی قدم اٹھانا چاہیےاور جب بھی پاکستانی حکومت کو ضرورت پڑی اوورسیز پاکستانی کشمیریوں کے لیے اپنی جان کی پراوہ کئے بغیر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ لڑیں گئے،کشمیر کی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
اس موقعے پر پاکستانی اسکول کے بچوں نے کشمیریوں کے ساتھ ہونے والے مظالم اور عالمی برادری کا کشمیریوں کے لیے جو کردار رہا ہے اس پر ٹیبلو پیش کیا جس کو بہت پسند کیا گیا۔ تقریب کے اختتام پر یوم سیاہ کشمیر کے حوالے سے ایک متفقہ قرارداد بھی پیش کی گئ ۔