لاہور،حافظ آباد (نمائندہ جنگ) گلشن اقبال پارک دھماکےمیں بعض ایسے خاندانوں کی نشاندہی ہوئی ہے جن کے 2سے 8افرادجاں بحق ہوئے ہیں۔ دھماکےمیں ایک خاندان کے8 دوسرے کے6 افراد مارے گئے۔2ایسے خاندان جن کا نام برکت اور اویس معلوم ہوا ہے ان کے 6سے 8افراد ایک ہی خاندان کے جاں بحق ہوئے ۔ اپنے عزیزوں کے ہمراہ سیر کے لیے آئے ہوئے ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد خود کش حملے میں جاں بحق ہو گئے‘جا ں بحق ہونے والوں میں چار کا تعلق لاہور جبکہ چار سانگھڑ سے تعلق رکھتے ہیں جن میں خواتین بھی شامل ہیں ۔جاںبحق افراد کے ایک رشتے دارزبیر نے میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کے رشتے دار سانگھڑ سے آئے تھے جنہیں سیر کرانے کے لیے گلشن پارک لے کر آیا ‘ اس نے بتا یا کہ وہ اپنے عزیز وں سے تقریبا بیس سے پچیس فٹ دور گیا تھا جس کچھ دیر بعد دھماکہ ہو گیاواپس آکر دیکھا توتمام رشتے دار دھماکے میں جاں بحق ہو گئے ۔ رحمت مسیح نے بتایا کہ ہمارے خاندان کے 19 پارک میں آئے جن میں 9تاحال لاپتہ ہیں جبکہ 4افراد کے مرنے کی تصدیق ہوگئی ہے۔ اس طرح ایک عورت صفیہ نے بتایا کہ ان کے خاندان کے 22مرد، خواتین و بچے ایسٹر کے حوالے سے یہاں آئے ہوئے تھے جن میں سے 7تاحال لاپتہ ہیں جبکہ 5کے مرنے کی تصدیق ہوگئی ہے۔ محلہ حسین پور حافظ آباد کا رہائشی محمد ایوب بٹ ولد اﷲرکھا بٹ جو کہ محکمہ اوقاف لاہور میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر تھا۔ وہ گذشتہ روز اپنے بیٹے انس اور چار سالہ بیٹی فاطمہ کے ہمراہ گلشن اقبال پارک میں سیر وتفریح کے لئے گئے۔ تو وہاں پر خودکش حملہ کے دوران محمد ایوب بٹ اور اسکی چار سالہ بیٹی دونوں موقع پر جاں بحق جبکہ بیٹا انس شدید ذخمی ہوگیا۔ متوفی باپ بیٹی کی لاشیں حافظ آباد پہنچیں تو علاقہ میں کہرام مچ گیا۔ہلاک ہونے والوں میں سمن آباد لاہورکی دو بہنیں 20سالہ سمن اور 14سالہ عروج بھی شامل، ان کے بھائی شیرون نے بتایا کہ وہ راجگڑھ سے سیر کرنے گلشن اقبال گئے تھے کہ اچانک زور دار دھماکہ ہوا جس سے دونوں بہنیں ہلاک ہوگئیں۔ ہنجروال کے زوہیب نے بتایا کہ اس کا بھائی 17سالہ طارق اپنے دوستوں کے ہمراہ سیر کرنے گیا تھا کہ دہشت گردی کا نشانہ بن گیا وہ کشیدہ کاری کرتا تھا، اس کے پانچ بھائی ہیں ہلاک ہونے والا 16سالہ کامی سمن آباد کا رہائشی تھا وہ اپنے دوست کے ہمراہ سیر کرنے گیا تھا وہ موبائل فون کی دکان پر کام کرتا تھا، 22سالہ ارم بی بی شفیق آباد کی رہائشی تھی اس کے عزیز سرور نے بتایا کہ ارم بی بی کی دو ماہ قبل شادی ہوئی تھی وہ فیملی کے ہمراہ سیر کرنے آئی تھی کہ ہلاک ہوگئی۔ ہلاک ہونے والوں میں دیپالپور کا ظفر اقبال دوستوں کے ہمراہ سیر کے لئے آیا تھا۔ایک متاثرہ شخص نے بتایا کہ وہ 5 بچوں کو گلشن اقبال پارک سیر کے لئے لے کر گیا تھا ۔ جب کہ دھماکے کے نتیجے میں میرے 2 بیٹے اور بھتیجا جاں بحق ہو گئے ۔ساہیوال سے سیرکرنے کیلئے آنے والی 35افراد پر مشتمل فیملی کے زیادہ تر ارکان زخمی ہو گئے جنہیں جناح ہسپتال اوردوسرے ہسپتالوں میں منتقل کردیاگیا۔ زخمی ہونیوالی صائمہ نے بتایا کہ وہ ایک سپیشل گاڑی کروا کر سیر کیلئے لاہورآئے تھے اس کی خالیہ شکیلہ ہلاک ہو گئی ہے باقی افراد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ بھی زخمی ہوگئے ہیں۔