اسلام آباد (مہتاب حیدر) وزیر اعظم عمران خان اور اعلیٰ فوجی افسران نے جرأتمندانہ ٹیکس اصلاحات کے منصوبے کی منظوری دے دی جس میں ملک بھر کی ٹیکس اسیسمنٹ اور دستاویزی مہم کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں غیر منقولہ جائیداد کے سروے کا آغاز شامل ہے۔
ان دونوں سروے کا مقصد لاکھوں ممکنہ ٹیکس چوروں کی شناخت کرنا اور انہیں ٹیکس نظام میں لانا ہے۔ ایف بی آر کے فیلڈ اسٹاف نے چند اہم نکات اٹھائے ہیں جیسے کہ ماضی کے تجربات اور دستاویزی محاذ پر کامیابی حاصل کرنے کیلئے تمام کوششوں کی ناکامی کے پیچھے وجوہات کو مدنظر رکھنا۔
اس منصوبہ بند ملک بھر کی ٹیکس اسیسمنٹ اور دستاویزی مہم کو دو سالوں میں مکمل کیا جائے گا اور اس کے معیشت کیلئے دم گھوٹ دینے والے اثرات نہیں ہوں گے۔
فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس پر عملدر آمد فوری اور توسیع میں تعطل نہیں ہوگا۔ ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشن نے تجویز دی ہے کہ غیر ضروری تاخیر نہیں ہونی چاہئے لیکن یہ اصلاحات کرتے وقت نامناسب جلد بازی بھی نہیں ہونی چاہئے۔
حکومت نے ملک بھر میں غیر منقولہ جائیداد کا ڈیجیٹل سروے اور جیو ٹیگنگ کے ساتھ اسلام آباد انڈسٹریل ایریا کا ڈیجیٹل سروے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔ یہ تجویز چین کی جانب سے دی گئی ہے اور یہ 2 سال میں مکمل ہوگا۔
دریں اثناء ایف بی آر کے ان لینڈ ریوینیو سروس آفیسرز ایسوسی ایشن (آئی آر ایس او اے) نے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی مجوزہ تنظیم نو کی منصوبہ بندی کا یہ کہتے ہوئے سنجیدہ نوٹس لیا ہے کہ مجموعی ریوینیو کلیکشن کا 86 فیصد اکٹھا کرنے والی ٹیکس مشنری کو مکمل طور پر منصوبہ بندی مرحلے پرچھوڑ دیا گیا ہے۔
ایسوسی ایشن کی جانب سے پریس اسٹیٹمنٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس اسلام آباد میں ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں ہوا جس میں ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے نیشنل ریوینیو سسٹم کو مضبوط بنانے کیلئے حکومت کی جانب سے تصور کی گئی اسٹریٹجک اصلاحات کی پھر سے حمایت کی توثیق کی ۔