• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیکرٹری داخلہ کا جواب نہ آنے پر چیئرمین سینیٹ برہم

سیکرٹری داخلہ کا جواب نہ آنے پر چیئرمین سینیٹ برہم


سیکریٹری داخلہ کو بھیجے گئے نوٹس کا جواب نہ آنے پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی برہم ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ سیکریٹری داخلہ نہ ایوان میں آتے ہیں نہ کمیٹیوں میں، وزیر اعظم تک پیغام پہنچائیں کہ سیکریٹری داخلہ کے خلاف ایکشن لیں، ایک سرکاری ملازم کی وجہ سے حکومت اور پارلیمان میں بداعتمادی کی کوئی فضا پیدا نہ ہو۔

قائد ایوان سینیٹ شبلی فراز نے کہا کہ آرڈی نینس کو کوئی غیر آئینی نہیں کہہ سکتا، اپوزیشن کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے کئی قوانین کی اصلاح نہیں کرسکتے۔

چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس میں آرڈیننس کے اجرا اور ملکی معیشت پربحث ہوئی۔

شیری رحمان نے کہا کہ ایک دن میں 11 آرڈینسز کی منظوری ملکی تاریخ کاسیاہ ترین دن تھا۔

جماعت اسلامی کے مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ ایک ڈالر میں دو ٹماٹر مل رہے ہیں، ٹماٹر کو پاکستان کی کرنسی قرار دے دیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر نعمان وزیر نے کہا ہے کہ ریلوے یا اسٹیل ملز، میں کوئی بہتری نہیں آسکتی، ریاستی انٹر پرائزز کا خسارہ 13 سو ارب روپے ہوچکا، واحد حل نجکاری ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے بحث سمیٹے ہوئے کہا کہ آرڈیننس آئین کا حصہ ہے، آرڈیننس کو کوئی غیر آئینی نہیں کہ سکتا، اپوزیشن کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے کئی قوانین پر اصلاحات نہیں کر سکتے، بھارت سے تجارت بند ہونے سے سبزیوں کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔

وزارت داخلہ حکام کی سینیٹ گیلری میں عدم حاضری کے معاملے پر سیکریٹری داخلہ کو بھیجے گئے نوٹس کاجواب نہ آنے پر چیئرمین سینٹ نے اظہارِ برہمی کیا۔

تحریک انصاف کے فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے معیشت کو دیوالیہ ہونے کو بچایا، اب اکانومی مستحکم ہوچکی، جلد ٹیک آف کرکے گی۔

سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔

تازہ ترین