• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کمپیوٹرائزذ لینڈ ریکارڈ سنٹرز ایک ہفتہ سےبند،شہری پریشان

ملتان (سٹاف رپورٹر) حکومت پنجاب اور وزارت مال کی عدم دلچسپی اور روایتی سستی کے باعث گزشتہ ایک ہفتہ سے کمپوٹرائزذ لینڈ ریکارڈ سنٹرز بند ہونے سے صوبے بھر کے شہری ذلیل وخوار ہونے لگے ہیں جن کو اپنی زمینوں کے ریکارڈ تک فراہم نہیں کیا جارہا ہے حتی کہ بیعہ کی فرو تک کا اجرا نہیں ہورہا ہے اس طرح سرکار کو بھی بھاری نقصان ہو رہا ہے اور سائلین کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جارہا ہے سول عدالتوں میں زیر سماعت ہزاروں مقدمات میں ریکارڈ کی اشد ضرورت ہوتی ہے جوکہ سائلین فراہم کرنے سے قاصر ہیں اسی طرح حکومت کی طرف سے کئی پروگراموں میں لینڈریکارڈ لازمی ہوتا ہے جوکہ نہ ہونے کی وجہ سے سائلین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہاہے اسی طرح درجنوں سٹوں کے اندراج ہونے کے لئے اراضی انتقالات نہیں ہورہے ہیں رجسٹری برانچوں میں بھی کام مکمل طور پر بند ہوگیا ہے بیعہ کی فرد ملکیت کا اجرا نہ ہونے کی وجہ سے سائلین رجسٹریاں تک نہیں کروارہے ہیں عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ لینڈریکارڈ کا متبادل نظام رائج کیا جائے یا مینول ریکارڈ کے اجرا کا بندوبست کیا جائے سائلین کو ہڑتال کی وجہ سے گزشتہ ایک ہفتہ سے اراضی ریکارڈ کا اجرا بند ہونے سے بے شمار مسائل بڑھ گئے ہیں۔
تازہ ترین