• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ائیرایمبولینس،دنیامیں بڑھتاکاروبار،امریکامیں21ہزارملازمین وابستہ

لاہور(صابر شاہ) سابق پاکستانی وزیراعظم ائیرایمبولینس کے ذریعےمنگل کو برطانیہ کیلئےروانہ ہونگے، اسے خاص طورپربیماراورزخمی افرادکو کسی ایمرجنسی کی صورت میں آرام اوربہترطورپرہسپتال پہنچانےکیلئےبنایاگیاہے۔ برٹش میڈیکل ائیرسروس جودنیابھرمیں کسٹمرزکیلئے کام کرتی ہے، اپنی ویب سائٹ پر لکھتی ہے:’’ایئرایمبولینس میں وہ ہی آلات ہیں جو ایک انٹینسوکیئروارڈمیں آپ کوملتےہیں:بڑےطیاروں میں چند موبائل ہسپتال بیڈ(سٹیچرجس پرمریضوں کوٹرانسپورٹ کیاجاتاہے)اور بہت سے میڈیکل آلات، جو مریضوں کامستقل طورپرتجزیہ کر رہے ہوتے ہیں اوراگرکوئی مسئلہ ہوتا ہے توالارم بجاتےہیں۔ ایئرایمبولینس میں ہر طرح کےآلات ہوتےہیں اِن میں بریتھنگ اپریٹس اور مانیٹرنگ سسٹم،پیس میکرزاورخون منتقلی کے آلات اور ضروری ادویات کی سپلائی بھی ہوتی ہے۔‘‘40سال سے زائد تجربہ رکھنے والی تنظیم کا اسٹاف مختلف ممالک سے تعلق رکھتاہے، مزید کہتے ہے :’’ایئرایمبولینس میں ایڈرینالن، پروپوفل، بیٹابلوکرز،اینٹی کوگیولنٹس (بلڈتھنر)، جیسے کے ہیپرن، اور بہت سے ایمرجنسی میں استعمال ہونے والی ادویات۔ ایئرایمبولینس میں موجودمختلف آلات کے باعث ہم مریض کو محفوظ طریقے سے اورشارٹ نوٹس پر لے جانے کے قابل ہیں۔ اس طرح ہم ہمیشہ یہ یقینی بناتے ہیں کہ ہم ہر مریض کو بہترین طبی سہولیات فراہم کریں۔ ’’تاریخ سے پتہ لگتاہے کہ پہلی ایئرایمبولینس سروس 1870میں جرمن فورسز کی جانب سے’’پیرس کےگھیرائوکےدوران استعمال ہوئی۔ فرانسیسیوں نےاپنی فوج میں پہلی بار ایئرایمبولیس کا استعمال کیا۔ ایئرایمبولینس میکینکل نہیں تھیں۔ فرانسیسیوں نےجو استعمال کیا وہ ایئربیلونز تھے!تاہم میدانِ جنگ میں ایئرٹرانسپورٹ کااستعمال پہلی جنگِ عظیم میں ہوا۔ لیکن کورین جنگ(1950-1953)اور (1955-1975) کےدوران اس کاکردارڈرامائی طورپربڑھادیاگیا۔ پہلی برطانوی ایمبولینس کاپہلاریکارڈترکی میں1917کاہےجب ایک فوجی جِسےگُھٹنےمیں گولی لگی اسے45منٹ کےدوران قریبی ہسپتال میں منتقل کیاگیا۔ 1920تک فرانس اوربرطانیہ نےافریقی اورمشرقِ وسطیٰ کی نوآبادیاتی جنگوں کےدوران مکمل طورپرمنظم ایئرایمبولینس کااستعمال کررہاتھا۔ 1930کی دہائی میں دنیامیں چندپرائیوٹ ایئر ایمبولینس کمپنیاں وجود میں آئیں۔ امریکامیں میڈیکل فلائیٹ انڈسٹری میں 21 ہزار سے زائدماہرپیشہ ورانہ افرادموجود ہیں۔ ان کی اوسطً تنخواہ 68ہزارڈالر ہے۔ تاہم ان کی مثالی خدمات ہر سال 400ہزار افراد کیلئے مفید ثابت ہوتی ہیں۔ یہ بوڑھےلوگ ہوتے ہیں جو ایئرایمبولینس انڈسٹری کے چلنے کی وجہ ہیں۔ مثال کےطورپر امریکا میں یہ انڈسٹری 10فیصد کی شرح سےہرسال بڑھنےکاامکان ہے ، یہ زیادہ تربوڑھے لوگوں کی وجہ سےہے۔ عالمی ایئرایمبولینس انڈسٹری کے پاس طیاروں کے مقابلے میں ہیلی کاپٹرز زیادہ ہیں۔
تازہ ترین