سکھر (بیورو رپورٹ) محکمہ پبلک ہیلتھ کی ناقص حکمت عملی و مبینہ لاپرواہی کے سبب شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں مفلوج نکاسی آب کے نظام کو بہتر نہیں بنایا جاسکا، گٹروں و نالیوں کا گندا پانی سڑکوں پر جمع ہونے سے شہریوں، تاجروں بالخصوص اسکولز و کالجز کے طلبا و طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ محکمہ پبلک ہیلتھ کے افسران کی عدم توجہی و لاپرواہی کے سبب شہر کے اہم رہائشی و تجارتی علاقوں میں نکاسی آب کا نظام مفلوج ہونے سے سیوریج کا پانی سڑکوں پر جمع رہنا روز کا معمول بنا ہوا ہے بھوسہ لائن، نیوپنڈ، گڈانی پھاٹک، نمائش چوک، قریشی روڈ، ورکشاپ روڈ، بھٹہ روڈ، تیر چوک سمیت دیگر علاقوں میں نکاسی آب کا نظام مفلوج ہونے سے سیوریج کا پانی سڑکوں پر جمع ہوگیا، جس کی وجہ سے ایک جانب مذکورہ علاقوں میں ٹریفک کی آمد و رفت بری طرح متاثر ہوئی تو دوسری جانب اسکولز و کالجز جانیوالے شہری اور طلبا وطالبات گندے پانی سے گزرنے پر مجبور دکھائی دیے۔ پریشان حال شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ جب سے نکاسی آب کا نظام میونسپل کارپوریشن سے لیکر محکمہ پبلک ہیلتھ کے حوالے کیا گیا ہے اس وقت سے لیکر اب تک سسٹم بہتر ہونے کے بجائے مزید خرابی کی جانب جارہا ہے، اہم رہائشی و تجارتی علاقوں میں گٹر و نالیاں ابلنے سے گندا پانی سڑکوں کی زینت بنا رہتا ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کو آمد و رفت میں بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر بلدیات ودیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ سکھر میں صفائی و ستھرائی کی ابتر صورتحال اور مفلوج نکاسی آب کے نظام کی درستگی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں، پبلک ہیلتھ سے ذمہ داریاں واپس لیکر میونسپل کارپوریشن کے حوالے کی جائیں تاکہ شہریوں کی مشکلات میں کمی واقع ہوسکے۔