کراچی (محمد ناصر) مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے دھرنے سے کیا حاصل کیا ہے یہ وہی جانتے ہیں، میرے علم میں نہیں ہے کہ اُنہوں نے کوئی ڈیل کی ہے۔ اِن خیالات کا اظہار اُنہوں نے ”جیونیوز“ کے پروگرام ”جرگہ“ میں سلیم صافی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مریم نواز کا ٹوئٹ کیوں خاموش ہے؟۔ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یہ اُن کے علاج کا حصہ ہے۔ اُنہوں نے سلیم صافی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے اور مریم نواز کے ٹوئٹ میں فرق ہے۔ جب اُن سے پوچھا گیا کہ جہاز میں نوازشریف کے سامنے انگور کیوں رکھے ہوئے تھے تو احسن اقبال نے جواب دیا کہ اگر وہاں انگور نہ ہوتے تو اُس کا مشروب ہوتا۔ موجودہ حکومت کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم اسے جتنا طول دیں گے یہ مرض اتنا ہی بڑھتا جائے گا۔ جب اُن سے پوچھا گیا کہ توپوں کا رُخ صرف عمران خان کی طرف کیوں ہے تو اُنہوں نے کہا کہ آئینی طور پر اس ملک میں سب سے طاقتور عہدہ چیف ایگزیکٹیو کا ہوتا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے وزیر اعظم کی تقریر پر مزید ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ وزیراعظم ہیں یا غافل اعظم۔ اس شخص کو یہ بھی معلوم نہیں کہ نوازشریف کو جہاز میں سیڑھیاں چڑھ کر نہیں گئے بلکہ ایمبو لفٹ سے جہاز پر پہنچایا گیا تھا۔ مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ جوں ہی نوازشریف کی صحت بہتر ہوگی اور ڈاکٹرز اُنہیں فٹ ہونے کا سرٹیفکیٹ دیں گے وہ واپس آجائیں گے۔ ہم دُعا کرتے ہیں کہ وہ ہفتوں میں جلد اور مکمل صحت یاب ہوکر وطن واپس آجائیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ جہاز ایئر ایمبولینس تھا البتہ ذاتی طور پر مجھے علم نہیں ہے کہ وہ جہاز اُنہیں کس نے دیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے یہ بیماری پھیلادی ہے کہ وہ ہر چیز کی اینگلنگ کرتے ہیں۔ جب اُن سے پوچھا گیا کہ لندن اُترنے کے بعد نوازشریف ہشاش بشاش لگ رہے تھے تو جواب میں اُنہوں نے کہا کہ نوازشریف بہت بہادر ہیں۔ جب اُن کی دو ہزار پلیٹ لیٹس گر گئی تھیں تب بھی وہ نیب کی حراست سے اسپتال تک اپنے پیروں پر چل کر گئے تھے اور اُنہوں نے کسی وہیل چیئر یا اسٹریچر کا مطالبہ نہیں کیا ۔ حکومت کے منتخب کردہ ڈاکٹرز اور خود وزیراعظم نے شوکت خانم کے ڈاکٹرز کو بھیج کر اُن کی طبی صورتحال کی تصدیق کی تھی۔ اب کیا یہ ضروری ہے کہ مریض بننے کیلئے آپ وہیل چیئر پر ہی بیٹھیں؟۔ احسن اقبال کا تفصیلی انٹرویو ناظرین ہفتہ کی شب 10 بجکر5منٹ پر دیکھ سکیں گے۔