الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے ممبران سندھ اسمبلی کی دائر کردہ نااہلی کی درخواست پر فریال تالپور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 9 دسمبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔
الیکشن کمیشن میں فریال تالپور کی نااہلی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست پی ٹی آئی کے سندھ سے ایم پی اے ارسلان تاج اور رابعہ اظفر نے دائر کی۔
ممبر کے پی ارشاد قیصر نے کہا کہ ایسی ہی ایک درخواست ہائی کورٹ میں بھی دائر ہے، وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ہائی کورٹ میں درخواست معظم عباسی کی ہے ، سندھ ہائی کورٹ میں درخواست اقامہ ظاہر نہ کرنے سے متعلق ہے جبکہ ہماری درخواست کاغذات نامزدگی میں اثاثے ظاہر نہ کرنے کی ہے۔
ارشاد قیصر نے کہا کہ سیکرٹری سندھ اسمبلی نے خط لکھا ہے کہ فریال تالپور کی نااہلی کا کیس نہیں بنتا، اس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ سیکرٹری سندھ اسمبلی کے خط کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
ارشاد قیصر نےدریافت کیا کہ کیا فریال تالپور اقامہ ہولڈر ہیں؟ جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ درخواست گزار کے مطابق فریال تالپور نے اقامہ ظاہر نہیں کیا ہماری درخواست جائیدادیں ظاہر نہ کرنے سے متعلق ہے۔
وکیل پی ٹی آئی نے بتایا کہ جون 2019 میں اسپیکر سندھ اسمبلی کو نااہلی کی درخواست دی تھی، قانونی طور پر اسپیکر نے ایک ماہ میں فیصلہ دینا تھا جو نہیں دیا، اسپیکر ایک ماہ میں فیصلہ نہ کرے تو کیس ازخود الیکشن کمیشن کو ریفر ہو جاتا ہے۔
واضح رہے کہ فریال تالپور نے قمبرشہداد کوٹ والی جائیداد گوشواروں میں ظاہر نہیں کی تھی۔
اس موقع پر الیکشن کمیشن نے نااہلی کی درخواست پر فریال تالپور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 9 دسمبر تک جواب طلب کر لیا ہے ۔