کراچی(جنگ نیوز)رہنما پی ٹی آئی عثمان ڈار نے کہا ہے کہ مشرف غداری کیس میں حکومت کو فیئر موقع ملنا چاہئے تاکہ فیئر پراسکیوشن کر کے حکومت ذمہ داری پوری کرسکے،ہم ناں مشرف کا ساتھ دے رہے ہیں اور ناں ہی ان کا دفاع کر رہے ہیں، ن لیگ کے دور میں ٹیلی فون پر انصاف دیا جاتا تھا شہباز شریف اور ملک قیوم کی آڈیو ٹیپس اس کا ثبوت ہیں مشرف بیمار ہیں مگر ان کو بھی واپس آکر مقدمات کا سامنا کرنا چاہئے ۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام آپس کی بات میں میزبان منیب فاروق کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔رہنما پیپلز پارٹی ناز بلوچ نے کہا کہ فیئر ٹرائل صرف مشرف نہیں آصف زرداری ، نواز شریف ، شاہد خاقان عباسی کیلئے بھی ہونا چاہئے خود پرویز مشرف کا بیان ہے کہ کابینہ میں آدھے سے زیادہ ان کے اپنے لوگ بیٹھے ہیں ۔ رہنما ن لیگ شائستہ ملک کا کہنا تھا کہ سب کچھ ایک سوچی سمجھی اسکیم کے تحت ہوا ہے پراسکیوشن ٹیم کو ایسے ہی نہیں ڈی نوٹیفائی کیا گیا ، خود چیف جسٹس صاحب نے اپنی تقریر میں کہا کہ ایک اہم فیصلہ آنے والا ہے مگر میری ذاتی رائے ہے کہ اس کا فیصلہ کبھی نہیں آئے گا ۔ ہم نے اپنے دور حکومت میں چاہا تھا کہ یہ معاملہ اختتام تک پہنچے مگر ہمارے ساتھ بہت کچھ ہوا بھی ۔ اب وزیراعظم اپنے بیانیہ میں خود پھنس چکے ہیں ،15 ماہ گزر گئے یہ ایک پراسیکیوشن کی اسٹرونگ ٹیم نہ بناسکے ۔ مجھے پی ٹی آئی جواب دیدے کہ جج ارشد ملک پر دباؤ کس کا تھا ، چیئرمین نیب کی وڈیو لیک کرکے کس کو پریشر میں لانے کی کوشش کی گئی تھی ۔چیئرمین نیب کی وڈیو ہم نے نہیں حکومت نے ریلیز کی تھی ۔دباؤ ڈال کر مرضی کے فیصلے کون لے رہا ہے ۔ فارن فنڈنگ کیس پر گفتگو کرتے ہوئے عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ ہمارا احتساب پانچ سال سے چل رہا ہے لیکن ہم بھاگ نہیں رہے ہیں ،ہمارے ہاتھ صاف ہیں اسی لئے ہم گھبرا نہیں رہے ۔