مسلم لیگ ق کے صدر اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ جنرل مشرف والا معاملہ کھولنےکا کیا فائدہ؟ نئےگورکھ دھندوں میں نہ پڑیں، اس سےعوام کو کوئی فائدہ ہوگا نہ ہی مہنگائی، بیروزگاری اور دیگرخرابیوں کا خاتمہ ہوگا۔
لاہور سے جاری اپنے ایک بیان میں سینئر مسلم لیگی رہنما نے کہا کہ مہنگائی اور بیروزگاری کے اصل ذمہ داروں کےتعین کے لیےقانونی ماہرین سےمشورہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کا تعین کیا جائے کہ مہنگائی، بیروزگاری اور دیگر معاملات میں خرابی کا اصل ذمہ دارکون ہے؟۔ پہلی حکومتیں، پچھلی حکومت یا موجودہ حکومت۔ تمام سیاستدان جو عوام کو امیدیں دلاکر دھوکا دے رہے ہیں، ان کو بےنقاب کرناچاہیے۔
ایک دوسرے پر الزام تراشی یا دھرنا کلچر کے بجائے سب مل کر ملک کو اس دلدل سے باہر نکالیں۔ جنرل مشرف کا کیس پانچ سال سے زائد عرصہ سے چل رہا ہے۔ یہ کیس مزید پانچ سال تک چلتا رہے تو پھر بھی عوام کو اس سےکوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
چودھری شجاعت نے کہا کہ ٹماٹر جس بھاؤ اب مل رہے ہیں کیا ان حرکات کی وجہ سے سستےہوجائیں گے؟ ہم اور ہماری پارٹی سب چیزوں کو بھول کر ملکی مفاد میں اقدام کرنےوالوں کا ساتھ دے گی۔