• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علی گل پیر کی اپنے نئے گانے میں علی ظفر پر تنقید

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے نامور گلوکار علی ظفر اور علی گل پیر کے درمیان جاری تنازع کو کئی ماہ گزر چکے ہیں۔اس تنازع کا آغاز اس وقت ہوا جب گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا اس کے بعد سے گلوکار علی گل پیر میشا شفیع کا سپورٹ کرتے ہوئے کئی بار علی ظفر کو میمز کے ذریعے تنقید کا نشانہ بناچکے ہیں۔رواں سال علی ظفر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو اپنے خلاف سوشل میڈیا پر وائرل جعلی ویڈیوز اور تصاویر کے حوالے سے شکایت کی تھی جس کے بعد ایف آئی نے علی گل پیر کو سمن جاری کیا۔بعدازاں علی گل پیر نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ایف آئی اے کا نوٹس موصول ہوا اور انہیں نے اپنا وضاحتی بیان بھی جاری کروا دیا۔تاہم گلوکار نے علی ظفر کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ کچھ نامور شخصیات لوگوں سے آزادی رائے کا حق بھی چھین لینا چاہتی ہیں۔البتہ اب علی گل پیر نے ایک ایسا گانا بھی جاری کردیا، جس میں انہوں نے علی ظفر کا نام تو نہیں لیا البتہ انہیں اشاروں میں سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔علی گل پیر نے اپنا ہپ ہاپ گانا’’ ʼکرلے جو کرنا ہے‘‘ ریلیز کردیا، جس کو شیئر کرنے کے ساتھ انہوں نے لکھا کہ ʼیہ گانا ان تمام لوگوں کے لیے ہے جو یہ سوچتے ہیں کہ وہ مجھے خاموش کرا سکتے ہیں۔اس گانے میں علی گل پیر نے علی ظفر کو مخاطب کرتے ہوئے ان کی کامیاب فلم’’ ʼطیفا ان ٹربل‘‘ کا ذکر کیا اور کہا کہ ʼنہیں ہے تو’ طیفا‘۔علی گل پیر نے علی ظفر کے کامیاب گانے ʼ’’چھنو کی آنکھ‘‘ کا حوالہ بھی اس گانے میں دیا۔دوسری جانب علی ظفر نے اس گانے کے حوالے سے اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

تازہ ترین