• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالت میں فروغ نسیم کے لائسنس کا تذکرہ بھی ہوا


سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران آرمی چیف کے وکیل اور سابق وزیر قانون فروغ نسیم کے لائسنس کا تذکرہ بھی ہوا۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے درخواست کی سماعت کی۔

سماعت کے موقع پر گزشتہ روز مستعفی ہونے والے وفاقی وزیر فروغ نسیم آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے وکیل کی حیثیت سے عدالت میں موجود تھے۔

اس موقع پر چیف جسٹس کا ان سے مکالمہ بھی ہوا، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فروغ نسیم صاحب آپ اپنا مسئلہ حل کر کے آئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فروغ نسیم صاحب ایسا نہ ہو کہ آپ کے مختار نامے پر سارا دن گزر جائے اور آپ کے وکالت نامے کے چکر میں نقصان فوج کا ہو، ہم سائیڈ ایشو پر دن نہیں گزار سکتے۔

چیف جسٹس کے ریمارکس کا جواب دیتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ میرا لائسنس بحال ہے۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ایسے ہی نوٹیفکیشن ہوتے رہے تو ہمارے پاس مقدمات کی بھر مار لگ جائے گی، فوج باعزت ادارے کے حوالے سے معاشرے میں پہچانا جاتا ہے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ فوج کا کام نہیں کہ آکر ڈرافٹ تیار کرے، سمری، ایڈوائس اور نوٹیفکیشن جس طرح بنائے گئے ہیں اس سے لگتا ہے کہ وزارت قانون نے بہت ہی محنت سے یہ کام خراب کیا ہے۔

تازہ ترین