• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سی ایس ایس سے مُراد سینٹرل سُپیریئر سروسز امتحان ہے۔ مقابلے کا یہ امتحان ہر سال فروری-مارچ میں وفاقی حکومت کے ادارے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی جانب سے لیا جاتا ہے۔ یہ اِمتحان وفاقی حکومت کے ماتحت مختلف محکموں یا سروسز میں بنیادی اسکیل 17کی آسامیوں کیلئے ہوتا ہے۔ 

گریڈ 17میں تقرری کے بعد آپ ترقی کرتے ہوئے گریڈ22(وفاقی سیکریٹری کے عہدے) تک پہنچ سکتے ہیں۔ سی ایس ایس امتحان میں بیٹھنے کیلئے اہلیت کا تعین درج ذیل عوامل کی بنیاد پر ہوتا ہے۔

مطلوبہ تعلیمی قابلیت

مقابلے کے امتحان میں بیٹھنے کیلئے کم از کم تعلیمی قابلیت کسی بھی مضمون میں گریجویشن (سیکنڈ ڈویژن) ہونی چاہیے۔ گریجویشن میں تھرڈ ڈویژن رکھنے والوں کیلئے ضروری ہے کہ انھوں نے کسی بھی مضمون میں ماسٹر ڈگری سیکنڈڈویژن کے ساتھ حاصل کر رکھی ہو۔ بیرون ممالک سے تعلیم حاصل کرکے سی ایس ایس کاامتحان دینے والے پاکستانیوں کو ہائر ایجوکیشن کمیشن سے ایکویلنسی حاصل کرنا ہوگی۔

عمر کی حد

2020ء میں مقابلے کا اِمتحان دینے والوں کیلئے عمر کا تعین 31دسمبر 2019ء کی بنیاد پر ہوگا۔ ایسے امیدوار جو 31دسمبر تک کم از کم 21سال کے ہوچکے ہیں مگر 31سال سے کم ہیں تو وہ یہ امتحان دینے کے اہل ہیں۔ سرکاری ملازمین کو عمر میں دوسال کی رعایت مجوزہ قوانین کی روشنی میں دی جاتی ہے۔ 

ہر امیدوار کے پاس یہ اِمتحان دینے کے تین مواقع ہوتے ہیں، یعنی اگر آپ پہلی کوشش میں ناکام ہوجائیں تو دوسری بار اور اگر خدانخواستہ دوسری کوشش میں بھی کامیابی حاصل نہ کرپائیں تو تیسری اور آخری کوشش کا موقع دیا جاتا ہے، بشرطیکہ عمر کی حد آپ کو اجازت دے۔

امتحان کے مراحل

تحریری امتحان، میڈیکل ٹیسٹ، سائیکالوجیکل ٹیسٹ اور زبانی ٹیسٹ ہونے کے بعد حکومت کی طرف سے میرٹ پر مختلف محکموں میں ملازمت کیلئے سلیکشن کی جاتی ہے۔ تحریری امتحان اسلام آباد اور چاروں صوبوں کے دارالخلافہ کے علاوہ مظفرآباد سمیت دیگر بڑے شہروں میں بھی ہوتے ہیں۔ تحریری امتحان پاس کرنے والا ہی میڈیکل ٹیسٹ، سائیکالوجیکل ٹیسٹ اور زبانی ٹیسٹ دینے کیلئے کوالیفائی کرتاہے۔ 

تحریری امتحان اور میڈیکل پاس کرنے والوں کا پھر 300نمبر وں کا سائیکالوجیکل اور زبانی ٹیسٹ ہوتاہے۔ سی ایس ایس کے مجموعی مارکس1500ہوتے ہیں، جن سے میرٹ لسٹ بنتی ہے۔

امتحان کن لوگوں کیلئے ہے؟

انسان کے کچھ کرنے کا دارومدار اس کے رجحان (Aptitude)پر ہوتا ہے۔ اسی طرح، آپ میں سے کون مقابلے کا امتحان دے کر کامیابی حاصل کرسکتا ہے، اس کیلئے امکانی طور پر مندرجہ ذیل خصوصیات نتیجہ اخذ کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

مطالعے کا شوق

مقابلے کا امتحان دینے کیلئے یہ ایک ایسی بنیادی خصوصیت ہے، جس کے بغیر غالباً کامیابی ممکن نہیں۔ اگر آپ کو مطالعے کا شوق نہیں ہےیا پڑھنے لکھنے میں دل نہیں لگتا تو آپ کو سی ایس ایس کے بارے میں سوچنا بھی نہیں چاہیے۔ امتحان میں پاس ہونے کیلئے آپ کو روزانہ باقاعدگی سے 12 تا 14 گھنٹے مکمل توجہ کے ساتھ مطالعہ کرنا ہوتا ہے۔ 

صرف یہی نہیں، امتحان پاس کرنے کے بعد دورانِ ملازمت بھی آپ کو اپنے شعبے سے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کیلئے پڑھتے رہنا ہوتا ہے، ورنہ آپ پیچھے رہ جائیں گے۔

انگریزی کی اہمیت

یہ بات کسی کو اچھی لگے یا بُری لیکن اگر آپ درست انگریزی بولنا بالخصوص لکھنا نہیں جانتے تو آپ کے لیے یہ امتحان پاس کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ سوائے اردو، سندھی، عربی اور فارسی کے اختیاری مضامین کے آپ کو تمام مضامین کے پرچے انگریزی میں دینے ہوتے ہیں۔ آپ کے پرچے کو چیک کرتے وقت ممتحن خاص طور پر آپ کی گرامر اور درست الفاظ استعمال کرنے کی صلاحیت کو پَرکھتا ہے۔

معلومات عامہ

نہ صرف تحریری امتحان بلکہ انٹرویو کے دوران بھی یہ دیکھا جاتا ہے کہ آپ کی معلومات عامہ (جنرل نالج) کیسی ہے۔ امتحان میں آپ کو دیے گئے مضامین میں سے کوئی بھی سوال کیا جاسکتا ہے۔ معلومات عامہ ان لوگوں کیلئےایک انتہائی مشکل مضمون ہے، جو مطالعہ کا شوق نہیں رکھتے۔ مثلاً، اگر آپ روزانہ اخبار کا مطالعہ نہیں کرتے تو آپ کو معلوم نہیں ہوگا کہ آپ کے شہر، ملک، خطے اور دنیا بھر میں سیاست، معیشت، بین الاقوامی تعلقات اور سائنس و ٹیکنالوجی وغیرہ کے میدان میں کیا ہورہا ہے لیکن اگر آپ تاریخ کا مطالعہ رکھتے ہیں، ساتھ ہی حالاتِ حاضرہ پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے تو آپ کیلئے معلومات عامہ ایک آسان مضمون ثابت ہوگا۔

لکھنے کی صلاحیت

سی ایس ایس امتحان کے ایک بڑے حصے میں آپ کو لکھنا پڑتا ہے۔ آپ کو سوال کی حدود کے اندر رہتے ہوئے کم سے کم الفاظ میں جامع انداز میں لکھنا ہوتا ہے۔ لکھنے کی صلاحیت بہتر بنانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ روزانہ کسی بھی ایک مضمون کو پڑھ کر اسے ایک بار ضرور لکھا کریں، اس طرح نہ صرف آپ کی لکھنے کی رفتار تیز ہوگی بلکہ آپ بہتر لکھنے کی صلاحیت بھی حاصل کرپائیں گے۔

نظم و ضبط

سی ایس ایس کا امتحان دینے کیلئے آپ کو رضاکارانہ طور پر نظم و ضبط کا ایک واضح نظام وضع کرنا پڑتا ہے، جس میں سستی ، کاہلی اور اپنے شیڈول سے ہٹ جانے کی بالکل بھی گنجائش نہیں ہوتی۔ سی ایس ایس کے امتحان کی بھرپور تیاری کیلئے آپ کو کم از کم ایک سے ڈیڑھ سال تک دن رات بھرپور تیاری کرنی ہوتی ہے، جس کا کوئی شارٹ کٹ نہیں۔

تازہ ترین