رائل کمیشن برائے ریاض سٹی ، جو پہلے ریاض ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) کے نام سے جانا جاتا تھا،کے تحت گزشتہ دنوں شہر کی ترقی، منصوبہ بندی اور لائحہ عمل پر غور کرنے کے لیے ایک ، ’’پائیدار شہرسمپوزیم‘‘کا انعقاد ہوا۔
جس سے عالمی ماہرین پروفیسر بربرا نورمین، پروفیسر لیما اسمتھ، مسٹر عیسیٰ، انجینئر ولید ایلکریش نےخطاب کرتے ہوئے مختلف منصوبوں کی وضاحت کی اور کہا کہ مستقبل میں ریاض شہر کا نقشہ یکسرتبدیل ہوجائے گا،جو سعودی وژن 2030ء کا حصہ ہے۔
اس پروگرام میں دارالحکومت کے چار انتہائی اہم منصوبوں پر توجہ دی جائے گی ۔یہ منصوبے تغیر پزیر ہیں اور ان کا مقصد ریاض کو خطے اور دنیا کے بہترین شہروں کی فہرست میں لانا ہے۔
کنگ سلمان پارک، موجودہ شاہ سلمان ایئربیس کو 13.4 کلومیٹر کے رقبے پر محیط ، دنیا کے سب سے بڑے سٹی پارک میں تبدیل کرنا۔ مقررین نےبتایاکہ اسپورٹس بولیورڈ ، 135 کلومیٹر پیشہ ورانہ سائیکل ٹریک اور حنیفہ اور سلی وادیوں کو پارک لینڈ میں مکمل طور پر تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
گرین ریاض منصوبہ بھی اس شہر کا اہم منصوبہ ہے، جس میں 7.5 ملین درخت لگائے جائیں گے ،جو ریاض کے موسم کو بہتر بنائیں گے اور درجہ حرارت کی سطح کو 2ºC تک کم کردیں گے ،اسی طرح ’ریاض آرٹ‘ ، ایک ثقافتی پروجیکٹ ،جس میں شہروں میں آرٹ ، مجسمہ سازی اور انٹرایکٹو آرٹ شامل ہے۔50 سے زائد بین الاقوامی امور کے ماہرین نےاس تقریب میں شرکت کی ۔
تخصص کے علاقوں میں مستحکم شہری ترقی، موسمیاتی تبدیلی؛ قدرتی ماحول کا تحفظ؛ ثقافتی اور تخلیقی پرورش،کھیل ، گڈ گورنس ، قانونی ، ریگولیٹری،اور تبدیلی کی سماجی ایکٹیویشن وغیرہ شامل ہیں۔
سعودی وژن 2030ء کے تحت ریاض شہر کو دنیا کے خوبصورت اور سمارٹ ترین شہر میں تبدیل کرنے کے لیے 23 بلین ڈالر کی بڑی سرمایہ کاری کی جارہی ہے جس میں نجی شعبے میں 15 بلین ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری بھی متوقع ہے۔ اس موقعے پر رائل کمیشن کی میڈیا کوآرڈینیٹر مسز حیفہ خالد بھی موجود تھیں۔