• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ججز کو فیصلہ کرنے پر ہی عزت ملتی ہے، چیف جسٹس

ججز کو فیصلہ کرنے پر ہی عزت ملتی ہے، چیف جسٹس


چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ ججز کو معاشرے میں عزت ملتی ہی اس لیے ہے کہ وہ فیصلے کرتے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ بار ملتان سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ججز دلائل سننے کے بعد فیصلے نہیں دیتے تو ان میں اور قاصد میں کوئی فرق نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب کیسز میں التوا صرف دو ہی صورتوں میں ہوگا کہ وکیل صاحب انتقال کرجائیں یا جج صاحب رحلت فرماجائیں۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ جج اور وکیل انصاف کی گاڑی کے پہیے ہیں مگر سائل اس گاڑی کا گھوڑا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اچھا وکیل ہونے کے لیے تاریخ، ریاضی اور ادب پر عبور ضروری ہے، اس لیے ہر کیس میں ایک سینئر وکیل کے ساتھ دو جونیئر ہونے چاہئیں تاکہ یقینی بنائیں کہ کوئی نوجوان وکیل سینئر وکیل کی تربیت سے محروم نہ رہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے مزید کہا کہ لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ سے کئی خوشگوار یادیں وابستہ ہیں، وکیل صرف یہی چاہتے ہیں کہ جج صاحب ان کی بات سن لیں۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنے خطاب کے ابتدائی کلمات سرائیکی زبان میں ادا کیے اور کہا کہ جو ڈاکومینٹری یہاں دکھائی گئی، وہ دیکھ میں نے سوچا کہ تقریر کا موقع ملے تو لوگوں کو بتاؤ کہ میں بھی ملتانی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں ملتان بار روم میں ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ جیتی تھی، سردار لطیف کھوسہ اس بار کی کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے۔

تازہ ترین