طویل تنقید کے ایک سلسلے کے بعد گلوکار و اداکار محسن عباس حیدر نے اپنے نئے گانے کے ساتھ شوبز میں کم بیک کر لیا۔
واضح رے کہ معروف گلوکار و اداکار محسن عباس حیدر گزشتہ چند ماہ سے اپنی سابقہ اہلیہ فاطمہ سہیل کے گھریلو تشدد کے الزامات کی وجہ سے مداحوں کی تنقید کا نشانہ بنے ہوئے تھے۔
گزشتہ روز محسن عباس کے نئے گانے ’روح‘ کا آفیشل پرومو سوشل میڈیا پر جاری کیا گیا جس کا عنوان ’روح‘ ہے۔
یہ گانا اگلے ماہ 6 دسمبر کو ریلیز کیا جائے گا، اس گانے کے میوزک ڈائریکٹر فراز کھوسہ ہیں۔
اس گانے کے پرومو کے جاری ہوتے ہی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ملے جلے کمنٹس کا سلسلہ جاری ہے۔
کسی نے اس گانے کے بول اور محسن عباس کی گائیکی کو سراہا جبکہ اکثر صارفین محسن عباس کی اہلیہ کے ساتھ ناچاکیوں کو ابھی بھی نہ بھلا پائے اور ان کے گانے کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا۔
آمنہ عارف نامی صارف نے محسن عباس کے گانے کے پوسٹر پر کمنٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ معاف کیجیے گا میں اب اِن کی نہ کوئی پروڈکشن دیکھوں گی اور نہ ہی اِن کا کوئی دوسرا کام دیکھوں گی۔‘
اریب نامی صارف نے مزاحیہ انداز میں محسن عباس پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ بندہ تو بہت سی صلاحیتوں کا مالک ہے جیسے باکسر اور گلوکار، کیا امتزاج ہے۔‘
عائشہ خان نامی صارف نے لکھا کہ ’مجھے سمجھ نہیں آرہا ہے کہ اِس شخص کے میوزک کو کیوں اتنا سراہا جا رہا ہے جبکہ اِس نے اپنی سابقہ اہلیہ پر تشدد کیا تھا۔‘
حماد نامی صارف نے لکھا کہ ’باکسنگ سے گلوکاری، واقعی میں اِس شخص کے پاس بہت سے ٹیلنٹ ہیں۔‘
دوسری جانب یوٹیوب پر محسن عباس کی جانب سے اُن کے گانے ’روح‘ کی جھلکیاں جاری کرنے کے بعد اُن کے کچھ مداحوں نے اُن کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
عبدالبٹ نامی صارف نے لکھا کہ ’آپ کا پورا گانا سُننے کے لیے مجھ سے انتظار نہیں ہو رہا ہے۔‘
محسن رضا نامی صارف نے لکھا کہ ’محسن بھائی واپس آگئے ہیں، پاکستان زندہ باد۔‘
فاطمہ ممتاز نامی صارف نے لکھا کہ ’میری دُعا آپ کے ساتھ ہے، آپ کو ہمیشہ کامیابی ملے۔‘
واضح رہے کہ چند ماہ قبل محسن عباس حیدر اور ان کی سابقہ اہلیہ فاطمہ سہیل کے درمیان تنازع سامنے آیا تھا، اُن کی اہلیہ نے اُن پر گھریلو تشدد کا الزام لگایا تھا اور یہ تنازع عدالت تک پہنچ گیا تھا جس کے بعددونوں کے درمیان علیحدگی ہوگئی تھی۔
اِس واقعے کی وجہ سے ناصرف محسن عباس کی نجی زندگی متاثر ہوئی بلکہ ان کے ابھرتے ہوئے کیریئر کو بھی بڑا دھچکا لگا تھا۔