سکھر (بیورو رپورٹ) مختلف محکموں کے درمیان رابطوں کے فقدان کے باعث شہر کی اہم شاہراہوں کو کھود دیا گیا، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، حال ہی میں خطیر رقم سے تعمیر ہونیوالی شاہراہوں کی دوبارہ کھدائی سے لوگوں میں غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ضلعی، میونسپل کارپوریشن انتظامیہ، محکمہ پبلک ہیلتھ، ورکس اینڈ سروسز سمیت دیگر محکموں کے افسران کے درمیان رابطوں کے فقدان کے باعث شہر کی مختلف شاہراہوں کو کھود دیا گیا ہے، ورکشاپ روڈ، بندر روڈ، مینارہ روڈ، پرانی گوشت مارکیٹ، غریب آباد، شکارپور روڈ سمیت دیگر علاقوں میں زیر زمین پائپ لائن بچھانے، کیبل کی درستگی سمیت دیگر جواز بناکر کئے جانیوالے کام کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، متعدد سڑکیں تو ایسی ہیں جنہیں حال ہی میں تعمیر کیا گیا تھا اور ان کی تعمیر کے فوری بعد ہی انہیں دوبارہ کھود دیا گیا ہے جس کی وجہ سے سڑک کی تعمیر پر خرچ ہونیوالی خطیر رقم ضائع ہوگئی ہے، شہریوں نے انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ خطیر رقم سے تعمیر ہونیوالی شہر کی مختلف شاہراہوں کی کھدائی کی جارہی ہے یہی کام اگر شاہراہ کی تعمیر سے قبل کرلیا جاتا تو شاہراہ کی کھدائی کی نوبت نہیں آتی مگر محکموں کے درمیان رابطوں کے فقدان کے باعث شاہراہوں کی تعمیر کے فوری بعد کسی نہ کسی کام کو جواز بناکر انہیں کھود دیا جاتا ہے جس سے عوام کی مشکلات میں اضافے کیساتھ ساتھ قومی خزانے کو بھی نقصان پہنچتا ہے، انہوں نے بالا حکام سے اپیل کی کہ خطیر رقم سے تعمیر ہونیوالی سڑکوں کی دوبارہ کھدائی کا نوٹس لیا جائے، کام کا معیار چیک کیا جائے، اس بات کو بھی دیکھا جائے کہ سڑک کی تعمیر پر کتنی رقم خرچ کی گئی، فنڈ کتنا مختص کیا گیا تھا اور کتنا خرچ ہوا جبکہ مختلف محکموں کے افسران کو ایک دوسرے سے کوآرڈینیشن کرنے کا پابند بھی بنایا جائے تاکہ عوامی مسائل کو بہتر انداز سے حل کیا جا سکے۔