• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

پاکستانی ٹیم چیف سلیکٹر کے تجربوں کی نذر، آسٹریلیا نے مسلسل پانچویں بار پاکستان کو وائٹ واش کردیا

آسٹریلیا نے مسلسل پانچویں بار پاکستان کو وائٹ واش کردیا


ایڈیلیڈ(جنگ نیوز) پاکستان ٹیم چیف سلیکٹرز کے تجربوں کی نذر، آسٹریلیا نے مسلسل پانچویں بار پاکستان کو وائٹ واش کردیا، پاکستانی بیٹنگ لائن کی ایک اور شرم ناک کارکردگی کے باعث آسٹریلیا نے دوسرا ٹیسٹ اننگز اور48رنز سے جیت لیا۔

یہ پہلا موقع ہے جب آسٹریلوی ٹیم نے پاکستان کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں میں اننگز سے فتح حاصل کی، آسٹریلیا میں دنیا کی کسی بھی ٹیم کی بدترین کارکردگی،آسٹریلین سرزمین پر قومی ٹیم کو لگاتار 14 ویں ناکامی۔

پاکستانی ٹیم بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسری اننگز میں 239 رنز پر آوٹ ہوگئی۔

تین سال پہلے مصباح الحق کی قیادت میں پاکستان تین صفر سے ہارا تھا پھر جب مصباح ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر بنے تو وہ اس عہدے پر پاکستانی ٹیم کو خوشیاں نہیں دے سکے۔ 

پاکستان کی ٹیسٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان مصباح الحق کی قیادت میں ٹیم آسٹریلیا پہنچی تو امید تھی کہ شاید اس بار تقدیر بدل جائے لیکن میزبان ٹیم نے یہاں بھی پیشہ ورانہ کھیل پیش کرتے ہوئے پاکستان کو تینوں میچوں میں شکست دے کر اپنا شاندار ریکارڈ برقرار رکھا۔

مسلسل شکستوں کا جمود توڑنے کے لیے پرعزم ناتجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم اظہر علی کی قیادت میں آسٹریلین سرزمین پر اتری تو کسی کو بھی اس ٹیم سے معجزاتی کارکردگی کی توقع نہ تھی لیکن شائقین کرکٹ اس حد تک ابتر کارکردگی کی بھی توقع نہیں کررہے تھے۔

میچ کا فیصلہ پیر کو چوتھے دن ہوگیا۔ اس میچ میں ٹرپل سنچری بنانے والے آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کو میچ اور سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ڈیوڈ وارنر کو مین آف دی سیریز کا ایوارڈ ملا۔ وارنر نے اس سیریز میں دونوں میچوں میں سنچریاں بنائیں۔ برسبین ٹیسٹ میں 154 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد ایڈیلیڈ میں انھوں نے 335 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

مارنس لبوشین کے لیے بھی خاص رہی اور انھوں نے بھی دونوں میچوں میں سنچریاں سکور کیں۔ پاکستان کو آسٹریلوی سر زمین پر پانچویں بار کلین سوئپ کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ آسٹریلیا میں دنیا کی کسی بھی ٹیم کی بدترین کارکردگی ہے۔

پاکستان کو آسٹریلیا میں مسلسل 14ویں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ گزشتہ 24 سال میں کوئی ٹیسٹ میچ ڈرا بھی کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی۔ پاکستان نے آخری مرتبہ 1995 میں سڈنی کے مقام پر کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں 74 رنز سے کامیابی حاصل کرکے میزبان ٹیم کے خلاف فتح سمیٹی تھی لیکن اس کے بعد سے آسٹریلین سرزمین پر فتح کا حصول دیوانے کا خواب بن کر رہ گیا ہے۔

ایڈیلیڈ میں شکست پاکستان کی آسٹریلین سرزمین پر لگاتار 14ویں ناکامی ہے جس کے ساتھ ہی پاکستان نے کرکٹ کی تاریخ کا بدترین ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔

پاکستان کی ٹیم ابتدائی چاروں سیریز میں 0-3 اور موجودہ سیریز میں 0-2 سے وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا اور اس طرح آسٹریلین سرزمین پر یہ پاکستان کی لگاتار 14ویں ٹیسٹ میچ میں شکست ہے جو ایک عالمی ریکارڈ ہے۔اس سے قبل یہ بدترین ریکارڈ بنگلہ دیش کی ٹیم کے پاس تھا جسے اپنی ہی سرزمین پر لگاتار 13ٹیسٹ میچوں میں شکست ہوئی تھی۔

چوتھے دن جب کھیل شروع ہوا تو پاکستان کی جانب سے شان مسعود اور اسد شفیق نے تین وکٹوں کے نقصان پر 36 رنز سے دوسری اننگز دوبارہ شروع کی۔ابتدائی سیشن میں ان دونوں بلے بازوں نے محتاط مگر پراعتماد انداز میں بلے بازی کی اور سکور 123 رنز تک پہنچا دیا۔

ان دونوں کے درمیان 120 رنز کی شراکت کا خاتمہ نیتھن لائن نے کیا جب انھوں نے نصف سنچری بنانے والے شان مسعود کو 68 کے انفرادی سکور پر آؤٹ کر دیا۔

تازہ ترین