• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دو افراد نے پروفیشنل کرکٹرز کو رشوت کی سازش کا اعتراف کر لیا

لندن / کراچی (فیضان لاکھانی، مرتضیٰ علی شاہ) دو افراد نے پروفیشنل کرکٹ کھلاڑیوں کو رشوت دینے کی سازش کا اعتراف کر لیا ہے۔بنگلہ دیش اور پاکستان کے قومی کرکٹ بورڈز کے ذریعہ منعقدہ ٹی 20 ٹورنامنٹس میں مبینہ طور پر اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں نیشنل کرائم ایجنسی کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر 36سالہ یوسف انور اور 34سالہ محمد اعجاز کو گذشتہ فروری میں گرفتار کیا گیا تھا دونوں افراد نے پہلے آفنسز سے انکار کیا تھا لیکن مانچسٹر کرائؤن کورٹ میں شیڈول ٹرائل سے قبل پیر کو انہوں نے اپنی درخواستوں کو تبدیل کردیا ۔ انور اور اعجاز نے مل کر نومبر 2016سے دسمبر 2016کے درمیان بنگلہ دیش پریمیر لیگ میں کھلاڑیوں کو مالی اعانت پیش کرنے کی سازش کرنے کا اعتراف کیا جس میں یہ شامل تھا کہ وہ نیک نیتی کے ساتھ مسابقتی کھیل میں ناکام ہو کر نامناسب کارکردگی دکھائیں ۔ انہوں نے پاکستان سپر لیگ میں نومبر 2016 اور فروری 2017 کے درمیان حصہ لینے والے کھلاڑیوں سے متعلق ایسے ہی الزامات کا بھی اعتراف کیا۔ لٹل بروک ایونیو سلائو برکشائر کے انور اور چیپنہیم روڈ شفیلڈ کے اعجاز کو اگلے سال کے اوائل میں سزا سنائے جانے سے قبل ضمانت دے دی گئی۔ ہائی سٹریٹ والسال سے تعلق رکھنے والے تیسرے مدعی 33 سالہ پاکستانی انٹرنیشنل کرکٹر ناصر جمشید نے پاکستان سپر لیگ کے سلسلے میں رشوت کی سازش کا حصہ ہونے کی تردید کی ۔ پراسیکیوشن ان کےخلاف منگل کو اپنا مقدمہ اوپن کرے گا ۔ یہ دونوں افراد 2017 میں پاکستان سپر لیگ ایڈشن میں اس وقت توجہ کا مرکز بنے جب پاکستانی کرکٹرز شرجیل خان اور خالد لطیف اوپپنگ گیم میں پہلے سے طے شدہ ڈاٹ بالز کھیلتے ہوئے پکڑا گیا۔ دونوں کو فوری طور پر پی ایس ایل سے معطل کر دیا گیا تھا ۔ وہ دونوں اسلام آباد یونائیٹیڈ کی نمائندگی کر رہے تھے۔ یہ بھی انکشاف ہوا تھا کہ ان دونوں کھلاڑیوں سے ناصر جمشید نے رابطہ کیا تھا۔ جس نے انہیں یوسف انور سے متعارف کروایا ۔ سپاٹ فکسنگ میں کردار کی وجہ سے ناصر جمشید پر پی سی بی نے 10 سال کیلئے پابندی عائد کر دی تھی۔ خالد لطیف اور شرجیل خان دونوں پر پانچ سال کیلئے پابندی عائد کی گئی تھی تاہم شرجیل کی آدھی پابندی معطل کردی گئی تھی ۔ سال رواں کے اوائل میں شرجیل خان نے اپنے جرم کا اعتراف کرتےہوئے معذرت طلب کی تھی ۔ پی سی بی نے انہیں کرکٹ میں واپسی کی اجازت دے دی اور پی ایس ایل ڈرافٹ لسٹ میں شامل کرلیا ۔ ذرائع کا خیال ہے کہ یوسف انور اور محمد اعجاز کے اعتراف جرم سے ایسے مزید ناموں کا پتہ چل سکے گا جن تک رسائی کی گئی تھی اور جنہوں نے ان رابطوں کی اطلاع نہیں دی تھی ۔ آئی سی سی کے اینٹی کرپشن کوڈ کے مطابق کھلاڑیی اس کے پابند ہیں کہ وہ تفویض کردہ اینٹی کرپشن افیسرز کو بدعنوانی کے تمام روابط کی رپورٹ کریں۔

تازہ ترین