• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روس نے یورینیم افزودگی کی ایرانی سرگرمیوں کامشترکہ تحقیقی منصوبہ معطل کردیا

ماسکو(آئی این پی)روس کی سرکاری جوہری توانائی کمپنی نے ایران کے ساتھ ایک مشترکہ تحقیقی منصوبہ معطل کردیا ہے اور کہا ہے کہ اس نے یہ فیصلہ ایران کی جانب سے یورینیم کو افزودہ کرنے کی سرگرمیوں کی بحالی کے بعد کیا ہے۔روس کی سرکاری انتظام میں کام کرنے والی کمپنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران نے فردو میں واقع تنصیب میں یورینیم کو افزودہ کرنے کی سرگرمیوں کو بحال کردیا ہے۔اس کے بعد اس تنصیب کا طبی مقاصد کی غرض سے تابکاری آئسوٹوپس کی تیاری کے لیے استعمال بالکل ناممکن ہو کر رہ گیا ہے۔اس نے بیان میں واضح کیا ہے کہ یورینیم کی افزدوگی تیکنیکی طور پر طبی مقاصد کے لیے آئسو ٹوپس سے کوئی مطابقت نہیں رکھتی ہے۔ ایران کو کمپنی کے ساتھ کام کرنے کی صورت میں یورینیم کی افزودگی کیلئے سینٹری فیوجز کو توڑ کر الگ کرنے کی ضرورت ہوگی اور طبی منصوبے پر کام جاری رکھنے کے لیے کمرے کو پاک وصاف کرنا ہوگا۔ بیان میں مزید وضاحت کی گئی ہے۔واضح رہے کہ ایران نے بڑی طاقتوں کے ساتھ جولائی 2015میں طے شدہ سمجھوتے کے تحت یورینیم کو افزودہ کرنے کا عمل روکنے سے اتفاق کیا تھا لیکن گذشتہ سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس سمجھوتے سے یک طرفہ طور پر دستبردار ہونے کا اعلان کردیا تھا اور نومبر میں اس کے خلاف سخت اقتصادی پابندی عاید کردی تھیں۔
تازہ ترین