کراچی کے ضلع ملیر میں نئے ایس پی کا پھولوں کے ساتھ استقبال کرنے والے شہری کا بیٹا لانڈھی میں پاکستان رینجرز کے ہاتھوں بم اور مسروقہ سامان سمیت پکڑا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم اس کے بھائی اور کئی رشتے دار بھی مبینہ طور پر ڈکیتی کی وارداتوں اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور کئی بار گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق پاکستان رینجرز کی بھاری نفری نے لانڈھی 89 کی ٹمبر مارکیٹ میں کارروائی کر کے اسامہ ولد شوکت ربانی نامی ملزم کو گرفتار کیا ہے جس کے قبضے سے اوان بم اور مسروقہ سامان برآمد ہوا ہے جبکہ ملزم اسامہ کو لانڈھی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
لانڈھی تھانے کے افسر راؤ سردار محمد کی مدعیت میں ملزم اسامہ کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعہ سیون اے ٹی اے اور 5/ 4 ایکسپلوزو ایکٹ کے تحت ایف آئی آر نمبر 19/ 507 درج کر لی گئی ہیں جس کے تحت پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ملزم اسامہ کا ریمانڈ بھی حاصل کرلیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق یہ وہی ملزم ہے جو مختلف مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں پہلے بھی گرفتار ہوتا رہا ہے اور حال ہی میں جیل سے ضمانت پر رہا ہوا تھا۔
ملزم کے والد شوکت ربانی نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گزشتہ ہفتے نئے سپریٹنڈنٹ ملیر کی تعیناتی کے روز ہی ایس پی طاہر نورانی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی تھی اور انہیں عہدہ ملنے پر مبارکباد کے ساتھ ساتھ پھولوں کے کئی ہار بھی پہنائے تھے جبکہ پولیس پر دھاک بٹھانے کے لیے یہ تصاویر سوشل میڈیا پر بھی وائرل کی گئیں۔
شوکت ربانی کے ایک بیٹے نعمان ربانی کو گٹکے اور ماوا بیچنے کے کیس میں چند روز قبل گرفتارکرنے والے ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاون رانا مقصود اور ہیڈ محرر حنیف سیال کو نئے ایس پی طاہر نورانی نے اسی روز کسی اور معاملے میں معطل کیا تو اس گروپ نے سوشل میڈیا پر نعمان ربانی کی گرفتاری کا بدلہ لینے کی تشہیر کر کے پولیس میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کی۔
اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ایس پی طاہر نورانی نے ’جنگ‘ کو بتایا کہ وہ گزشتہ سال بھی قائد آباد میں ایس پی ٹریفک تعینات رہے ہیں جہاں مختلف آپریشنز کے دوران تاجر گروپوں اور سیاسی و سماجی تنظیموں کے لوگوں سے بہت رابطہ رہا۔
اب دوبارہ اسی علاقے میں ڈسٹرکٹ پولیس میں تعیناتی ہوئی ہے تو علاقے کے مختلف لوگ ان سے مسلسل ملنے کے لیے آتے رہے ہیں جبکہ سوشل میڈیا کے دور میں ملاقات کے بعد لوگ تصاویر بھی بنواتے ہیں، شوکت ربانی نے کہا کہ اس کے ساتھی بھی اسی طرح آئے اور تصاویر اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیں۔
طاہر نورانی کا کہنا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ شوکت ربانی کا بیٹا بم کے ساتھ پکڑا گیا ہے جو اپنے کزنز اور دوستوں کے ساتھ مل کر ڈکیتی کی متعدد وارداتیں کر چکا ہے۔
ایس پی کے مطابق ڈکیتی کی ایک واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد اسے پہلے بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں اب پتہ چلا ہے کہ گرفتار ملزم کا بھائی نعمان ربانی بھی گزشتہ ماہ شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی پولیس کے ہاتھوں پکڑا جاچکا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم پر لانڈھی میں سرعام فائرنگ کرنے اور علاقے میں دہشت پھیلانے کے الزامات رہے ہیں۔
ایس پی طاہر نورانی کے مطابق وہ جوش اور جذبے کے ساتھ اس علاقے میں آئے ہیں اور جرائم پیشہ افراد خواہ وہ کسی بھی شکل اور حلیے میں ہوں ان کا قلع قمع کریں گے اور اس گروہ کے خلاف خود کارروائی کریں گے۔
اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر شوکت ربانی نے تمام الزمات کی تردید کی اور کہا کہ انہوں نے ایک فورم پر کسی گروپ کی مخالفت کی تھی جس کا بدلہ لینے کے لیے ان کے خاندان کے افراد کے ساتھ تادیبی کارروائی کی گئی ہے۔
جب ان سے بیٹے اوسامہ کی ماضی کی گرفتاری کا سوال کیا گیا تو شوکت ربانی نے کہا کہ وہ بھی ایک سازش تھی۔
ان سے دوسرے بیٹے نعمان کی گرفتاری کا سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے زیادتی کی ہے، شوکت ربانی کے مطابق وہ تاجر ہیں اس طرح کی کارروائیوں پر اعلیٰ حکام سے رابطے کر رہے ہیں۔