اسکراچی(طاہرعزیز/ اسٹاف رپورٹر) کراچی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پہلے میگا منصوبے ملیرایکسپریس وے کا آغاز رواں ماہ کردیا جائے گا پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ یونٹ محکمہ فنانس حکومت سندھ نے کامیابی کے ساتھ انٹرنیشنل ٹینڈر کے تمام مراحل مکمل کرلیے ڈائریکٹر جنرل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ خالدشیخ نے بتایاکہ کامیاب کنٹریکٹر کو رواں ماہ لیٹر آف ایوارڈ جاری کردیاجائے گا ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی عائشہ مسجد تا سپرہائی وے 39 کلومیٹرطویل ایکسپریس وے کے لیے سب سے کم مالیاتی بولی 28 ارب روپے آئی ہے جبکہ دیگر کمپنیوں کی بولیاں اس سے زیادہ تھیں منصوبے کی راہ میں پرائیویٹ زمین صرف106 ایکڑ آرہی ہے جیسے قانون کے مطابق حاصل کرنے کے لیے متعلقہ ڈپٹی کمشنرکو ہدات کر دی گئی ہےمنصوبے کا فیز ون کراچی کی طرف سے 18 کلومیٹرطویل ہے اس میں کوئی پرائیویٹ لینڈنہیں آرہی حکومت نے منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 32 ارب روپے لگایا تھا۔تاہم ٹھیکہ 4ارب روپے کم میںہوگیا ہے ابتدائی چھ ماہ فنانشل کلوز اور دیگر ضروری کارروائی میں لگ جائیں گے تاہم کامیاب بولی دہندہ کمپنی کو منصوبہ مکمل کرنے کے لیے کل 30 ماہ دیئے جائیں گے پہلے تکمیل مدت 36 ماہ رکھی گئی تھی کراچی میں ملیرایکسپریس وے پر قیوم آباد، ملیر ندی کازوے، شاہ فیصل کالونی اورقائدآباد پر انٹرچینج تعمیر کئے جائیں گے سڑک کی ڈیزائن اسپیڈسوکلو میٹر فی گھنٹہ رکھی گئی ہے منصوبہ مکمل ہونے سے جہاں شہریوں کو ایئرپورٹ کے لیے متبادل راستہ دستیاب ہوگا سپرہائی وے جانے کے لیے تیز ترین روٹ میسرہوگا ملیرایکسپریس وے ہیوی ٹریفک کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے کراچی پورٹ اور کورنگی لانڈھی کے صنعتی علاقوں کے ہیوی ٹریلر شہر کے ٹریفک کو متاثر کئے بگیر باآسانی اندرون ملک جاسکیں گے۔