• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زندگی کی دوڑ میں ہر کوئی مصروف نظر آتا ہے، پھر چاہے وہ خاتون خانہ ہوں، طالب علم ہو یا کسی بھی شعبے میں کام کرنے والاکوئی پروفیشنل، ہر انسان کے پاس کرنے کو بہت کچھ ہے۔ طالب علموں کی ہی مثال لے لیں! بطور طالب علم بعض اوقات آپ کو ایک نہیں کئی ٹاسک پر ایک ساتھ کام کرنا پڑتا ہے۔ کہیں اسائنمنٹ کی تیاری تو کہیں امتحان کی تیاری کے لیے مشکل سے مشکل ترین مشقیں ،صرف یہی نہیں بلکہ ان تمام چیزوں کے ساتھ اپنی سماجی زندگی کو بیلنس رکھنا بھی کسی امتحان سے کم نہیں ہوتا۔ 

اس حوالے سے اکثریت کی رائے ہوتی ہے کہ ’’ملٹی ٹاسکنگ‘‘ کرنا ہر مسئلے کا حل ہے لیکن ماہرین ملٹی ٹاسکنگ کے برعکس’’ اچھی یادداشت اور بہتر ارتکاز توجہ‘‘پر یقین رکھتے ہیں۔

انسانی دماغ بہت پیچیدہ ہوتا ہے، اس میں بیک وقت کئی چیزیں چل رہی ہوتی ہیں، جیسے ہی کسی بات میں تجسس بڑھنا شروع ہوتا ہے تو انسانی دماغ فوراً ہی اس طرف متوجہ ہوجاتا ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جن کے باعث کسی بھی چیز پر توجہ مرکوز کرنا بے حد مشکل ثابت ہوتا ہے۔ 

مثال کے طور پر منفی جذباتی حالت، توانائی کی کم سطح، اندرونی و بیرونی خلفشار وغیرہ وغیرہ۔ آج کے مضمون میں ہم قارئین سے کچھ ان ضروری ٹپس کا ذکر کرنے جارہے ہیں، جو آپ کی یادداشت بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ آپ کی توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بھی بہتر بنائیں گی ۔

ذہن کو پرسکون رکھیں

جب انسان کے پاس کرنے کو بہت کچھ ہو تو ذہن پر بوجھ اور دباؤ محسوس ہونے لگتا ہے، جو کہ آپ کی توجہ اور یادداشت پر ایک کاری ضرب ثابت ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ماہرین مصروفیات کے باوجود بھی ذہن کو پرسکون رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں، اس کے لیے چند ہدایات پر عمل کیا جاسکتا ہے ۔

مراقبہ: جسم، ذہن اور روح کو یکجا کرنے کے لیے مراقبہ لازم و ملزوم ہے۔ باقاعدگی سے کی گئی مراقبہ کی مشقیں تمام منفی خیالات اور ذہنی و جسمانی بے اعتدالی ختم کردیتی ہیں اور انسان مثبت سوچنے اور عمل کرنے لگتا ہے۔ صرف 10سے 15منٹ کے لیے آنکھیں بند کرکے اپنی سانسوں پر توجہ دیں، اس طرح آپ خود کو ترو تازہ محسوس کریں گے۔

موسیقی سنیں: تحقیق سے ثابت ہے کہ موسیقی روح اور جسم دونوں کے لیے مفیدہے،دماغ کو ریلیکس رکھنے کے لیے نیچر کی آوازوں کا انتخاب بہترین ہے۔

میز کو منظم کرنا: یادداشت میں بہتری اور ارتکاز توجہ کے لیے میزکومنظم (ڈیسک ڈی کلٹریشن) کرنے کا طریقہ کار عام ہے۔ اگر آپ اپنی یادداشت تیز کرنے اور ارتکاز توجہ بہتر بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو میز کو منظم کرنے کا عمل شروع کریں۔ دوسری جانب دیوار پر تصویریںلٹکانے یا انھیں ترتیب دینے سے بھی ذہن پر اچھے اثرات مرتب کیےجاسکتے ہیں۔

بیرونی خلفشار دور کریں

بیرونی خلفشار دماغ کو پیچیدہ بناتے ہیں، ایسی صورتحال پر قابو پانے کے لیے درج ذیل نکات پر عمل کیا جاسکتا ہے۔

سوشل نیٹ ورکنگ سے دوری:ٹیکنالوجی اگر چہ کسی تحفہ سے کم نہیں لیکن فون پر آنے والے نوٹیفیکیشن بھی آپ کو مسلسل دسٹرب کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ لہٰذا ارتکاز توجہ کے لیے کچھ وقت سوشل نیٹ ورکنگ سے دور رہیں، اس دوران نہ تو آپ اپنا موبائل فون استعمال کریں اور نہ ہی کوئی دوسرا گیجٹ۔ ایسا کرنے سے آپ اپنے کام بہتر انداز میں انجام دے پائیں گے۔

پروموڈیرو تکنیک پرعمل کریں :اس تکنیک کے تحت کسی بھی چیز پر مسلسل 15منٹ تک توجہ مرکوز کرنی ہوتی ہے اور ہر 15منٹ بعد پانچ منٹ کا وقفہ لینا ضروری ہوتا ہے۔ اس تکنیک کے ذریعے آپ بہتر انداز میں توجہ مرکوز کرنا سیکھ جائیں گے۔

کاموں کی منصوبہ بندی کریں

کسی بھی کام کو بہتر طور پر سرانجام دینے کے لیے منصوبہ بندی ضروری ہوتی ہے، اس طرح آپ کا ذہنی دباؤ بھی کم ہوسکتا ہے۔

ترجیحات: منصوبہ بندی کے دوران اُن کاموں کو ترجیح دیں جو کہ بے حد ضروری ہوں۔ ڈائری میں ان کاموں کو لکھ لیں جو کہ آپ نے ابتدامیں کرنے ہیں اور اسی کی روشنی میں تمام کاموں کو سرانجام دینے کی کوشش کریں۔

فہرست بنائیں: توجہ مستحکم کرنے اور یادداشت بہتر بنانے کے لیے فہرست مرتب کرنے کی ترتیب بھی ایک اچھا آئیڈیا ثابت ہوگی۔ فہرست میں وہ تمام کام شامل کریں، جو آپ نے سرانجام دینے ہیں۔ کاموں کی درجہ بندی ان کی اہمیت اور ترجیحات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کریں۔

تخمینہ لگائیں: کس کام کو کتنا وقت دینا ہے، یہ تمام باتیں فہرست میں درج کرنا ضروری ہیں کیونکہ ایک طرف یہ عمل آپ کو وقت پر کام سرانجام دینے میں مددگار ثابت ہوگا تو دوسری جانب آپ جلد از جلد بغیر کسی ذہنی دباؤ کے کام مکمل کر پائیں گے۔

صحت کا خیال رکھیں

کہا جاتا ہے کہ ایک صحت مند جسم صحت مند دماغ کے لیے بے حد ضروری ہے۔ اگر آپ صحت مند ہوں گے تو آپ کو دیگر افراد کے برعکس کم مشکلات اور کم ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا۔اچھی صحت کے لیے درج ذیل نکات پر غور کریں۔

٭متوازن غذا لیں، جس کے لیے ایواکاڈو، بلیو بیری، بروکولی، چقندر، ناریل کاتیل، ڈارک چاکلیٹ، انڈے کی زردی، ہلدی، ہرے پتوں والی سبزیاں وغیرہ جیسی اشیا استعمال کی جاسکتی ہیں۔

٭توجہ مرکوز کرنے کے لیے آپ کے جسم کا ہائیڈریٹ ہونا بھی ضروری ہے۔ ہمارے دماغ کا 75فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے اورپانی کی کمی ذہنی صلاحیتوں پر اثر انداز ہوتی ہے، لہٰذا دن بھر میں8سے 12 گلاس پانی لازماً پئیں ۔

تازہ ترین