زیارت ....جاتی سردیاں اور موسم بہار کی آمد کے ساتھ بلوچستان کی خوبصورت وادی، زیارت کی رونقیں بحال ہوناشروع ہوگئی ہیں ۔ سارا سال رنگ بدلتے موسم، بلند وبالا سرسبز پہاڑ، قدرتی پھولوں سے لدی ڈھلوانیں، خودرو پھولوں سے بھری مہکی مہکی فضاء، پرندوں کے مسحور کر دینے والی میٹھی میٹھی بولیاں اوردنیا کے قدیم ترین صنوبر کے درختوں کے جھنڈ میں واقع وادی زیارت اپنی قدرتی خوبصورتی کی وجہ سےسیاحوں کے لئے ایک دلچسپ اور پُرکشش تفریح گاہ کی حیثیت رکھتا ہے۔
موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی سیاحوں کےجمِ غفیر نے وادی کا رخ کر لیا ہے،کوئی ثقافتی رقص کر رہا ہوتا ہے تو کہیں خواتین بچے بڑے مختلف کھیلوں اور اشیاء خوردنوش سے محظوظ ہوتے ہوئے نظر آتے ہیں سیاح گاڑیوں میں پہاڑی وادیوں اور میٹے چشموں کا رخ کر کے خیمہ زن ہو چکے ہیں۔
وادی زیارت میں موسم یہاں جوبن پر ہو تو واپسی کودل نہیں کرتا ،بہار سیاح کھینچ لائی، اور سیاحوں نے روائتی ثقافتی محفلوں کو سجا کر رنگ میں بھنگ ڈال دیا ،سنگلاخ پہاڑوں سے چاندی کے تاروں کی طرح ٹپکتا پانی اور اس کے ارد گرد پھیلا ہوا سبز مخمل جیسا سبزہ اور قدرت کے حسن کے نظارے کے دیدار کا تقاضا ہے کہ آئیں اور دیکھیں کہ قدرت کا حسن کیا ہوتا ہے۔